اکتوبر میں بڑے شراکت دار ممالک کے ساتھ پاکستان کے تجارتی بہا میں نمایاں تبدیلیاں آئیں، متحدہ عرب امارات ، سنگاپور، اٹلی، پولینڈ اور تھائی لینڈ کو برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، جبکہ چین، افغانستان، بنگلہ دیش اور کئی یورپی ممالک جیسے منڈیوں کو برآمدات میں کمی آئی، ٹریڈ اتھارٹی کی جانب سے اکتوبر 25 تک جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں متحدہ عرب امارات کو پاکستان کی برآمدات 285 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو پچھلے مالی سال کے اکتوبر میں 154 ملین ڈالر تھیں، جس میں 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سنگاپور بھی تیزی سے ترقی کرنے والے مقامات میں سے ایک کے طور پر ابھرا، جس کی برآمدات گزشتہ سال کے 17 ملین ڈالر سے بڑھ کر 60 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جس میں 262 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ اٹلی کو برآمدات گزشتہ سال 83 ملین ڈالر سے بڑھ کر 104 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں 25 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ پولینڈ کو برآمدات 36 ملین ڈالر سے بڑھ کر 49 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو 35 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ تھائی لینڈ نے بھی زیادہ کھیپ ریکارڈ کی، جس کی برآمدات گزشتہ سال 21 ملین ڈالر سے بڑھ کر 32 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جس میں 51 فیصد اضافہ ہوا۔اس کے برعکس چین کو برآمدات گزشتہ سال کے 267 ملین ڈالر سے کم ہو کر 230 ملین ڈالر رہ گئیں جو 14 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
افغانستان کو برآمدات گزشتہ سال 130 ملین ڈالر سے کم ہو کر 59 ملین ڈالر رہ گئیں۔ بنگلہ دیش کو برآمدات گزشتہ سال 65 ملین ڈالر سے کم ہو کر 56 ملین ڈالر رہ گئیں جو کہ 14 فیصد کی کمی ہے جبکہ سری لنکا کو برآمدات 34 ملین ڈالر سے کم ہو کر 22 ملین ڈالر پر آگئی جو 36 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی، امریکہ کو برآمدات گزشتہ سال کے 523 ملین ڈالر سے کم ہو کر 517 ملین ڈالر رہ گئیں، جبکہ جرمنی، اسپین، ہالینڈ، سعودی عرب، فرانس، ڈنمارک اور کینیڈا کی برآمدات معمولی اضافے یا کمی کے ساتھ ملے جلے انداز میں دکھائی دیں۔جولائی تا اکتوبر کی مدت کے لیے، امریکہ 2,106 ملین ڈالر کی کھیپوں کے ساتھ سرفہرست برآمدی مقام رہا، جو کہ گزشتہ سال 1,977 ملین ڈالر کے مقابلے میں 6 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کو برآمدات گزشتہ سال 586 ملین ڈالر کے مقابلے میں 697 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ 19 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ اسپین، اٹلی، پولینڈ، ڈنمارک، آسٹریلیا، تنزانیہ اور پرتگال کو برآمدات میں اضافہ ہوا، جبکہ چین، افغانستان، بنگلہ دیش، سعودی عرب اور ملائیشیا کو ترسیل میں کمی دیکھی گئی۔درآمدات کے حوالے سے چین پاکستان کا سب سے بڑا ذریعہ بنا رہا۔ اکتوبر کے دوران چین سے درآمدات 1,636 ملین ڈالر رہی جو کہ گزشتہ سال کے 1,345 ملین ڈالر کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔
متحدہ عرب امارات سے درآمدات گزشتہ سال 351 ملین ڈالر کے مقابلے میں 613 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں، جو 74 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔ سعودی عرب سے درآمدات 390 ملین ڈالر رہی جو کہ گزشتہ سال 168 ملین ڈالر تھی جو 132 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ دیگر اہم درآمدات جن میں نمو ظاہر ہوتی ہے ان میں انڈونیشیا، امریکہ، سنگاپور، جاپان، تھائی لینڈ، عمان، کوریا، کویت، مراکش، ملائیشیا، جرمنی، برازیل اور رومانیہ شامل ہیں۔جولائی تا اکتوبر کے عرصے کے لیے چین نے 6,374 ملین ڈالر مالیت کی اشیا فراہم کیں جو کہ گزشتہ سال 4,930 ملین ڈالر کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ ہیں۔ متحدہ عرب امارات سے درآمدات 1,679 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2,174 ملین ڈالر ہوگئیں، جو 30 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔ انڈونیشیا، جاپان، ریاستہائے متحدہ، تھائی لینڈ، عمان، برازیل، مراکش، برطانیہ، ویت نام اور اٹلی نے بھی ترسیل میں سال بہ سال اضافہ درج کیا۔اعداد و شمار زیر جائزہ ماہ اور مجموعی چار ماہ کی مدت کے دوران پاکستان کے تجارتی تعلقات میں نمایاں تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک