i بین اقوامی

عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود اسرائیلی حملے جاری، مزید 183 فلسطینی شہیدتازترین

January 27, 2024

عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے بند نہ ہوسکے، صیہونی فوج کی بمباری سے ایک روز میں مزید 183 فلسطینی شہید ہوگئے، لنصر ہسپتال میں بجلی کی فراہمی معطل ہوچکی ہے،شہادتوں کی تعداد 26 ہزار سے زائد ہو گئی، 64ہزارسے زائد فلسطینی زخمی، ہزاروں لاپتہ ۔ عالمی عدالت انصاف کی جانب اسرائیلی فوجیوں کو غزہ میں نسل کشی نہ کرنے کے احکامات کے باوجود صیہونی فوج ایک بار پھر بمباری شروع کردی، 24 گھنٹوں میں مزید 183 فلسطینی شہید ہوگئے۔ فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے رات گئے ایک بار پھر خانس یونس میں الاقصی یونیورسٹی، النصر، الامل اور الخیر ہسپتالوں کے قریب بمباری کی اور معصوم فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔ بمباری سے رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، بہت سے لوگ اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، ریسکیو عملہ متاثرین تک پہنچنے سے قاصر ہے۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ کے وسطی صوبے زویدہ قصبے میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ایک بچے سمیت تین شہری مارے گئے۔ اس کیعلاوہ غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں بمباری کی وجہ سے ایک مکان کو شدید نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں 11 شہری مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔ غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس کے النصیرت میڈیکل کمپلیکس کے اردگرد ایک بار پھر اسرائیل کی جانب سے شدید گولہ باری اور فائرنگ کی گئی، یسپتال کی بجلی مکمل طور پر بند ہوگئی جبکہ العمل اسپتال سے انخلا کرنے والوں پر بھی فائرنگ کی جارہی ہے۔ جنوبی غزہ کے شہروں رفح اور خان یونس پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 70 فلسطینی مارے گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 26 ہزار 083 فلسطینی مارے گئے اور 64 ہزار 487 زخمی ہو چکے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی