امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر تہران اقوام متحدہ کی جوہری توانائی ایجنسی کے تعاون کرنے سے انکار کرکے اس کے کام میں رکاوٹ ڈالتا رہے گا اور ایجنسی کے جانب سے کئی سالوں سے طلب کردہ یورینیم کے نشانات کی وضاحت نہیں دے گا تو اس کے خلاف قرار داد لائی جائے گی،انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے 35ملکی بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس میں واشنگٹن نے ایک بار پھر ایران سے ایجنسی کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون کرنے کو کہا، بورڈ آف گورنرز برسوں سے تہران سے غیر اعلانیہ مقامات پر یورینیم کی افزودگی بارے میں وضاحت کا مطالبہ کر رہا ہے۔ امریکہ نے اب تک ایران کے خلاف قرارداد پیش کرنے سے گریز کیا ہے۔ سفارت کاروں نے واشنگٹن کی جانب سے اس ہچکچاہٹ کی وجہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کو بھی قرار دیا ہے۔ تہران اس طرح کے فیصلوں سے مطمئن نہیں ہوتا اور عام طور پر جواب میں اپنی سرگرمیاں مزید تیز کردیتا ہے۔امریکہ نے کونسل کے اجلاس کے لیے ایک بیان میں کہا ہمیں یقین ہے کہ ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں ہمیں اور عالمی برادری کو اس بارے میں دوبارہ سوچنا چاہیے کہ ایران کے مسلسل پتھرا ئوکا کیا جواب دیا جائے۔ ہم ایران کے موجودہ طرز عمل کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، امریکہ نے کہا کہ اگر ایران نے جلد ضروری تعاون فراہم نہیں کیا تو وہ کارروائی کرے گا۔امریکہ نے کہا یہ ہمارا دیرینہ نظریہ ہے کہ ایران کی جانب سے بامعنی تعاون کا مسلسل فقدان بورڈ آف گورنرز کی مزید کارروائی کے لیے ایک بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اس میں اضافی قراردادوں کا امکان اور اس بات پر غور کرنا بھی شامل ہے کہ آیا ایران ایک بار پھر اپنی حفاظتی ذمہ داریوں کی عدم تعمیل کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی