عراق کے شہر کوفہ میں ایک 50 سالہ شخص عقیل فخر الدین کو ان کے پالتو شیر نے حملہ کر کے نہ صرف جان سے مار دیا بلکہ ان کے جسم کا کچھ حصہ بھی نوچ لیا۔ عراق کے ایک مقامی اخبا ر کی پورٹ کے مطابق فخر الدین نے چند روز قبل ہی اس شیر کو خریدا تھا اور وہ اسے قابو میں لانے کی کوشش کر رہے تھے۔عقیل فخر الدین کا پالتو شیر رکھنے کا شوق کوئی نیا نہیں تھا بلکہ وہ اس قبل بھی جنگلی شیر پالتو جانور کے طور پر رکھنے کے سے دلچسپی رکھتے تھے۔ خریدے گئے نئے شیر کو انہوں نے اپنے گھر کے باغیچے میں موجود دیگر جانوروں کے ساتھ ایک پنجرے میں بند رکھا ہوا تھا۔رپورٹ کے مطابق جیسے ہی فخر الدین پنجرے کے قریب پہنچے تو شیر نے ان پر جھپٹ کر حملہ کیا اور ان کی گردن اور سینے کو نوچ لیا۔اس کے بعد فخر الدین کی چیخ و پکار سن کر ایک ہمسایہ بندق لے کر مدد کے لیے پہنچا اور رائفل سے شیر پر سات گولیاں چلائیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں باغیچے میں شیر کی خون میں لت پت پڑی لاش کو پنجرے کے قریب دیکھا جا سکتا ہے۔ واقعے کے بعد ایمرجنسی سروسز فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں اور فخر الدین کی لاش کو الصدر میڈیکل سٹی ہسپتال نجف منتقل کیا۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔حکام نے بتایا ہے کہ شیر کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ اپنے مالک کی باقیات کو نوچ رہا تھا۔حال ہی میں کینیا میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جہاں نیروبی نیشنل پارک سے فرار ہونے والے ایک شیر نے رہائشی علاقے میں گھس کر ایک 14 سالہ لڑکی پر حملہ کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شیر لڑکی کو گھسیٹ کر لے گیا تھا اور بعد میں کینیا وائلڈ لائف سروس کے اہلکاروں کو وہ شدید زخمی حالت میں ملی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی