انڈو اسلامک کلچرل فائونڈیشن کی جانب سے بھارتی ریاست اترپردیش میں رواں سال ایک پرتعیش مسجد کی تعمیرکے منصونے کو عملی جامہ پہنانے کا اعلان کردیا،انڈو اسلامک کلچرل فائونڈیشن کے سینئر عہدیدار حاجی عرفات شیخ کا کہنا ہے کہ رواں سال مئی میں اترپردیش کے علاقے ایودھیا (فیض آباد)میں ایک عظیم الشان مسجد کی تعمیر شروع کی جائے گی،انہوں نے بتایا کہ اس مسجد کی مکمل تعمیر میں 3سے 4سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ امکان ہے کہ مسجد کی تعمیر کے اخراجات کیلئے کرائوڈ فنڈنگ ویب سائٹ قائم کی جائے اور مسجد کا نام مسجد محمد بن عبداللہ رکھا جائے گا،حاجی عرفات شیخ کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش لوگوں کے درمیان دشمنی اور نفرت کو محبت میں تبدیل کرنے کی رہی ہے، اس بات سے قطع نظر کہ آپ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں یا نہیں، اگر ہم اپنے بچوں اور لوگوں کو اچھی چیزیں سکھائیں تو یہ تمام لڑائی بند ہو جائے گی۔فائونڈیشن کے صدر ظفر احمد فاروقی کے مطابق مسجد کی تعمیر کے فنڈز کیلئے نہ کوئی عوامی تحریک چلائی گئی اور نہ ہی کسی سے رابطہ کیا گیا ہے۔فائونڈیشن کے سیکریٹری اطہر حسین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چونکہ مسجد کے ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی ہے، اس لئے تعمیرتاخیر کا شکار ہوئی ہے۔ مسجد کے ساتھ 500بستروں کا اسپتال بھی تعمیر کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے،بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ توز ایودھیا (فیض آباد)میں رام جنم بھومی مندر کا افتتاح کیا تھا جو تاریخی بابری مسجد کومسمار کرنے کے بعد تعمیر کیا گیا ہے،سال 2019میں بھارتی سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے 1992میں بابری مسجد کا انہدام غیر قانونی قرار دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی