ایران نے مغرب کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران 1200 کلومیٹر تک مار کرنے والے نئے بیلسٹک میزائل قاسم بصیر کی رونمائی کی ہے جس کا حال ہی میں تجربہ کیا گیا ہے،ایران کے وزیر دفاع عزیز ناصر زادہ نے کہا ہے کہ امریکا یا اسرائیل نے حملہ کیا تو ایران جوابی حملہ کرے گا۔ ایران کے وزیر دفاع جنرل عزیز ناصر زادہ نے قومی ایرانی ٹی وی کو انٹرو میں بتایا کہ ٹھوس ایندھن سے چلنے والا نیا میزائل پچھلے میزائلوں کے مقابلے میں بہتر حرکات و سکنات کا حامل ہوگا اور تھاڈ، پیٹریاٹ اور اسرائیل جیسے مختلف فضائی دفاعی نظاموں سے محفوظ ہوگااور اس کی رینج 1200 کلومیٹر ہے۔ایرانی وزیر دفاع کے انٹرویو کے دوران میزائل کے تجربے کی وڈیو بھی نشر کی گئی تھی ، جس میں دکھایا گیا تھا کہ بیلسٹک میزائل نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، کہا جاتا ہے کہ اس میزائل کا تجربہ گزشتہ ماہ 17 اپریل کو کیا گیا تھا۔ وزیر دفاع نے امریکیوں کو متنبہ کیا کہ اگر ہم پر حملہ کیا گیا یا ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم طاقت سے جواب دیں گے۔
جنرل عزیز ناصر زادہ نے کہا کہ ہم ان کے مفادات اور ان کے ٹھکانوں پر حملہ کریں گے اور ہم اس سلسلے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی حد دیکھیں گے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ہم اپنے ہمسایہ ممالک کے دشمن نہیں ہیں اور وہ ہمارے بھائی ہیں لیکن ان کی سرزمین پر امریکی اڈے ہمارا ہدف ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میزائل1200کلو میٹر تک مار کرنے کی صلاحیت سے لیس ہے، ایران پر حملہ کیاگیا تو بھر پور جواب دیا جائے گا، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو دھمکیوں سے گریزکریں۔عزیز ناصر زادہ نے مزید کہا کہ ایران پر حملے کا ردعمل بڑاخوفناک ہوگا، امریکا یا یہودی رجیم نے کسی مہم جوئی کی کوشش کی تو خطے میں امریکی ہوائی اڈوں اور فورسز کو نشانہ بنایا جائے گا۔ایرانی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ خطے کے ممالک ہمارے بھائی ہیں لیکن امریکی بیس ایران کا ٹارگٹ ہیں۔یاد رہے کہ یمن سے تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے ایران پر حملے کی دھمکی دی ہے۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حملے کے جواب میں حوثیوں کے ایرانی دہشتگرد آقاوں کو اپنی مرضی کی جگہ اور وقت پر جواب دیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز یمن سے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے بن گوریان ہوائی اڈے پر راکٹ حملہ ہوا جس کے باعث کئی پروازیں معطل کر دی گئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی