اقوم متحدہ کے تحت جوہری توانائی کے شعبے کو مانیٹر کرنیوالے ادارے نے ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت پر اپنی بڑھتی ہوئی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایرانی پیش رفت کا اندازہ ملک میں عوامی بیانات سے ہوا ہے۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تہران کے جوہری پروگرام پر 2015میں عائد کی گئی پابندیوں میں ریلیف کے بدلے میں طے پانے والے معاہدے کے بعد سے ایران اور بین الاقوامی جوہری ادارے کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، بین الاقوامی جوہری ادارے کے سربراہ رافیل گروسی نے رپورٹ میں کہا ہے 'ایران میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی تکنیکی صلاحیتوں کے بارے میں عوامی بیانات ایرانی تحفظات کے مکمل ہونے سے متعلق ڈائریکٹر جنرل کے خدشات کو بڑھاتے ہیں۔ایران نے جوہری پروگرام کے لیے نگرانی کے آلات کو غیر فعال کر کے 'بین الاقوامی جوہری ادارے' کے ساتھ اپنے تعاون کو کم کر دیا ہے،گروسی نے خفیہ رپورٹ میں مزید کہا 'تعمیری و بامعنی کاموں کے ذریعے ہی ان خدشات کو دور کیا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی