ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دے دی۔ ایران کی عدالتی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی۔ سرکاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی سپریم کورٹ نے نچلی عدالت کی طرف سے دی گئی سزائے موت کو برقرار رکھنے کے بعد پدرم مدنی کو پھانسی دی گئی۔رپورٹ کے مطابق پدرم مدنی نے اسرائیل کا دورہ کیا اور موساد کے افسران سے ملاقات کی تاکہ ایران میں ان عمارتوں کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کی جائیں جہاں انفراسٹرکچر کا سامان نصب تھا۔رپورٹ میں اس کی وضاحت نہیں کی گئی لیکن کہا گیا کہ مدنی نے معلومات کے بدلے غیر ملکی کرنسی اور کرپٹو کرنسی حاصل کی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مدنی نے بیلجیم میں اسرائیلی سفارت خانے میں موساد کے افسران سے بھی ملاقات کی۔ اسرائیل کی سیکیورٹی ایجنسی نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔رپورٹ کے مطابق ملزم پدرم مدنی کو 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا، اس پر موساد کے ساتھ تعاون، جاسوں کی بھرتی، خفیہ معلومات جمع کرنے اور انہیں ایک رابطہ افسر کو محفوظ رابطہ نظام کے ذریعے منتقل کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔مدنی کے خلاف مقدمہ چلنے کے بعد سپریم کورٹ نے سزائے موت کی توثیق کی۔ مدنی کی پھانسی ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خفیہ جنگ کی ایک نئی کڑی سمجھی جا رہی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر نہ صرف جاسوسی بلکہ سائبر حملوں اور اندرونی تخریب کاری کے الزامات بھی لگاتے رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی