i بین اقوامی

ایران پر امریکی حملے کے بعد تیل کی قیمتیں پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیںتازترین

June 23, 2025

امریکا اور اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر مشترکہ حملوں کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ رواں سال جنوری کے بعد سب سے زیادہ ہے، جس کے پیچھے مشرقِ وسطی میں کشیدگی، رسد میں ممکنہ رکاوٹیں اور آبنائے ہرمز کی بندش کا خدشہ بنیادی عوامل کے طور پر سامنے آئے ہیں۔پیر کی صبح برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت 1.92 ڈالر 2.49 فیصد اضافے کے ساتھ 78.93 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی، جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی)خام تیل 1.89 ڈالر 2.56 فیصد اضافے کے ساتھ 75.73 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ سیشن کے آغاز میں دونوں کنٹریکٹس بالترتیب 81.40 اور 78.40 ڈالر فی بیرل کی سطح کو چھو کر پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے تھے، تاہم کچھ وقت بعد ان میں معمولی کمی آئی۔ایران اوپیک کا تیسرا سب سے بڑا خام تیل پیدا کرنے والا ملک ہے، اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے ردعمل میں آبنائے ہرمز کو بند کیا تو عالمی رسد کا تقریبا پانچواں حصہ متاثر ہو سکتا ہے۔گولڈ مین سیکس نے رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ اگر ایک ماہ تک آبنائے ہرمز سے تیل کی ترسیل آدھی رہتی ہے تو برینٹ کروڈ کی قیمت عارضی طور پر 110 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے، اور اس کے بعد گیارہ ماہ تک رسد میں 10 فیصد کی کمی رہ سکتی ہے۔اگرچہ گولڈ مین سیکس نے کسی بڑی یا طویل المدتی رکاوٹ کا امکان ظاہر نہیں کیا، تاہم اس نے تسلیم کیا ہے کہ عالمی سطح پر ایسی کوششیں ہوں گی کہ بحران طویل نہ ہو۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی