روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ اب کوئی مخلوط جنگ نہیں مغرب کی روس کے خلاف شروع کردہ ایک حقیقی جنگ ہے،سرگئی لاوروف نے پریٹوریا میں جنوبی افریقہ کے وزیر خارجہ نالیڈی پائونڈر کے ساتھ مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے روس کے ساتھ تعاون کرنے والے دیگر ممالک کو دھمکیاں دی ہیں۔ اسی طرح برطانیہ بھی دھمکیوں اور دباو کے ذریعے تمام حدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے،لاوروف نے کہا ہے کہ وہ ایک ہزار سال قدیم تہذیبوں کی نمائندہ بڑی حکومتوں کو دھمکیاں دے رہے اور اس بات کو نظر انداز کر رہے ہیں کہ ان حکومتوں کے عوام کا ایک ملی وقار بھی ہے، انہوں نے کہا کہ یوکرین میں 24فروری سے جاری جنگ میں روس کی زبان سے لے کر ثقافت تک، ہر قدر کو ختم کرنے کی خواہش کی جا رہی ہے،روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب بات یوکرین کے حالات و واقعات کی ہو تو یہ کوئی ہائبرڈ جنگ نہیں بلکہ مغرب کی ایک طویل عرصے سے روس کے خلاف تیار کی ہوئی ایک حقیقی جنگ ہے،انہوں نے کہا کہ قیام امن کے نعروں کے ساتھ منتخب ہونے والے یوکرین کے سابقہ صدر پیٹرو پوروشینکو اور موجودہ صدر وولودیمیر زلنسکی نے منتخب ہونے سے فورا بعد جنگ اور روس دشمنی کے صدر کی شکل اختیار کر لی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی