امریکا نے ایرانی تیل درآمد کرنے والی کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں جبکہ ایران نے امریکا کا جوہری افزودگی روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا ۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ایران پر دبائو بڑھانے کے لیے کچھ شپنگ کمپنیوں اور آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگائی ہیں،جن میں چین میں کام کرنے والی آزاد چھوٹی آئل ریفائنریز شامل ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ چین میں کام کرنیوالی آئل ریفائنریز 1 ارب ڈالر سیزائد کیایرانی خام تیل کی خریداری میں شامل ہیں ۔ غیرملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق چین ایران پر امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا اور چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔
دوسری جانب ایران نے امریکا کا جوہری افزودگی روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کے یورینئم افزودگی کے حق پر کوئی بات نہیں ہوسکتی،حقیقی مقف مذاکرات کی میز پر ہی واضح ہوگا۔ ادھر ایران امریکا جوہری مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہونے پربھی تنازع کھڑا ہوگیا۔ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے ،ایسا اقدام نیک نیتی اور سنجیدگی کی کمی سمجھا جاسکتاہے۔اس سے پہلے ایران اور امریکا کے مذاکرات کا دوسرا دور بھی پہلے دور کی طرح مسقط میں ہونے کی اطلاعات تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی