امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی حمایت یافتہ لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو مبینہ طورپررقوم مہیا کرنے کے الزام میں تین افراد اور ان سے وابستہ اداروں پر پابندیاں عاید کردی ہیں،امریکاکی نئی پابندیوں کی زد میں آنے والے ایک حسن مقلد نے حزب اللہ کو لبنان کے معاشی بحران کا فائدہ اٹھانے اور اس کو مہمیز دینے میں اہم کردارادا کیا ہے،مقلدپرالزام ہے کہ انھوں نے حزب اللہ کے ایک اعلی مالیاتی عہدہ دارمحمد قیصر کے ساتھ مالیاتی معاملات کیے تھے،ان میں روس کے ساتھ کاروباری معاہدے بھی شامل ہیں، دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ مالی ماہر اور ماہر معاشیات کی حیثیت سے مقلدکی کوششوں کے باوجودوہ درحقیقت ایک موقع پرست تاجر ہیں جو حزب اللہ کی دہشت گرد تنظیم کی مالی مدد کرنے اوریہاں تک کہ ہتھیاروں کے حصول میں اس کی مدد کرنے کے لیے لبنان کی مظلوم آبادی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جبکہ محکمہ خزانہ کے انڈرسیکریٹری برائے دہشت گردی برائن نیلسن نے کہاکہ چونکہ بدعنوانی معاشی ترقی اورافراد کی اپنے اہل خانہ کی کفالت کی صلاحیت کو کمزورکرتی ہے،امریکاان لوگوں کا احتساب کرنے کے لیے پرعزم ہے جو ذاتی فائدے کے لیے اپنے مراعات یافتہ عہدوں کا استحصال کرتے اور فائدہ اٹھاتے ہیں،انھوں نے کہاکہ محکمہ خزانہ ایک بدعنوان منی ایکس چینجرکے خلاف کارروائی کررہا ہے، جس کی مالیاتی انجینئرنگ لبنانی عوام اورمعیشت کی قیمت پر حزب اللہ اوراس کے مفادات کی فعال طور پر حمایت کرتی اور اس کے قابل بناتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی