i بین اقوامی

امریکا نے تین ایرانی شہریوں اور ایک ادارے پر نئی پابندیاں عائدکردیںتازترین

May 13, 2025

امریکا نے ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات کے دوران تین ایرانی شہریوں اور ایک ادارے پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ان پابندیوں کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر دبائو بڑھانا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکا نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مبینہ کردار پر ایران کے تین افراد اور ایک ادارے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق پابندیوں کیلئے نامزد ایک کمپنی فویا پرس پراسپیکٹیو ٹیکنالوجیسٹ ہے جس کے ساتھ تین افراد مبینہ طور پر ملک کی وزارت دفاع کے تحت ایران کی دفاعی اختراع اور تحقیق کی تنظیم سے منسلک ہیں۔اس ادارے کو فارسی مخفف ایس پی این ڈی سے بھی جانا جاتا ہے، امریکا کے اقدامات کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تحقیق اور ترقی کیلئے ایس پی این ڈی کی صلاحیت میں تاخیر اور کمی کرنا ہے

پابندیوں کے تحت ان افراد اور ادارے کے امریکا میں موجود تمام مالی اثاثے منجمند کر دئیے گئے ہیں، اور ان سے کسی قسم کا تجارتی لین دین بھی ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بیان میں کہا کہ ایران مسلسل جوہری ہتھیاروں اور ان کے نظامِ ترسیل سے متعلق منصوبوں پر کام کر رہا ہے، جو عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔یہ نئی پابندیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور گزشتہ روز مکمل ہوا، جس کا مقصد ایک نیا معاہدہ طے کرنا ہے تاکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے باز رکھا جا سکے۔ایران کا موقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی