i بین اقوامی

اسرائیل ایران جنگ، سلامتی کونسل کا اہم اجلاس آج طلب، اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کا بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہارتازترین

June 19, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سنسنی خیز بیانات کے بعد ایران کا معاملہ بات سے حل کرنے کی کوشش جاری ہے، اس سلسلے میں سلامتی کونسل کا اجلاس آج (جمعہ کو) طلب کرلیا گیا دوسری جانب یورپی وزرائے خارجہ بھی ایران کے ساتھ آج ہی جوہری معاملے پر مذاکرات کریں گے۔غیر ملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق اسرائیل ایران جنگ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعہ کو طلب کیا گیا ہے،اجلاس بلانے کی درخواست ایران نے کی۔ سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی ایرانی درخواست کو پاکستان ،چین اور روس کی حمایت حاصل ہے۔ادھر اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران اسرائیل میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی قوتوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی، ایران اسرائیل میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا کہ تصادم کو عالمی رخ اختیار کرنے سے روکا جائے۔ سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست ایران نے کی، اجلاس بلانے کی ایرانی درخواست کو پاکستان، چین اور روس کی حمایت حاصل ہے۔اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی کارروائیاں دفاعی نوعیت کی تھیں اور امریکا کی جانب سے اسرائیل کی بلا مشروط حمایت عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔اس اجلاس میں ایران، اسرائیل اور امریکا کے کردار پر کھل کر بات کی جائے گی اور ممکنہ طور پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی دبا بڑھایا جائے گا۔

دوسری جانب ایران سے جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی بھی بات چیت آج ( جمعہ کو) ہو گی جس میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی شریک ہوں گے، مذاکرات جینیوا میں ہوں گے جس کے بعد ماہرین کی سطح پر اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق یورپی وزرائے خارجہ جمعے کو جنیوا میں ایران کے ساتھ جوہری معاملے پر مذاکرات کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق جنیوا میں یورپی وزرائے خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات پرامریکا نے بھی اتفاق کیا۔ یورپی وزرائے خارجہ پہلے یورپی یونین کی اعلی سفارتکار کایا کالاس سے جرمنی کے مستقل مشن پر ملاقات کریں گے جس کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔جرمن سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات امریکا کی ہم آہنگی کے ساتھ ہو رہے ہیں اور ان کا مقصد ایران سے سخت یقین دہانی حاصل کرنا ہے کہ وہ جوہری توانائی کا استعمال صرف پرامن سول مقاصد کے لیے کرے گا، مذاکرات کے بعد ماہرین کی سطح پر "اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ" بھی ترتیب دیا گیا ہے۔ادھر اسرائیل کا موقف ہے کہ وہ تہران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ختم کرنا چاہتا ہے جبکہ ایران مسلسل اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام عسکری نوعیت کا ہے۔یورپی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایران تعاون پر آمادہ ہو جائے تو خطے میں کشیدگی کم کرنے کا موقع پیدا ہو سکتا ہے ورنہ حالات بگڑنے کا اندیشہ ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی