اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں الشفا ہسپتال کمپلیکس میں جاری آپریشن میں حماس کے کئی اعلی عہدے داروں کو گرفتار کیا اور 140عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔فوج نے بیان میں وضاحت کی کہ گرفتار عسکریت پسندوں کو پوچھ گچھ کے لیے جنرل سکیورٹی سروس میں منتقل کر دیا گیا، جب کہ فوج الشفا ہسپتال کمپلیکس میں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بہت سے ہتھیار اور دستاویزات بھی ملی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ملٹری انٹیلی جنس اور داخلی سلامتی کی ذمہ دار ایجنسی (شن بیٹ)کی معلومات کی بنیاد پراسرائیلی فوج نے حماس کے سینئر عہدیداروں کا تعاقب کرنے کے لیے اپنے ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔ انہوں نے ہسپتال کے احاطے میں اپنی پوزیشنیں دوبارہ حاصل کر لی تھیں۔فوج نے تصدیق کی کہ آپریشن کے دوران 600عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا جن میں حماس اور اسلامی جہاد تحریک کے سینئر اہلکار بھی شامل ہیں، جو نہ صرف غزہ کی پٹی بلکہ مغربی کنارے میں بھی سرگرمیوں کی ہدایت دے رہے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ گرفتاریوں میں حماس کے سرکردہ رہ نما شامل ہیں جن میں عمرو عزیدہ جو مغربی کنارے میں نابلس کے علاقے میں تحریک کی سرگرمیوں کا سربراہ اور محمود القواسمی جس نے 2014میں تین لڑکوں کے اغوا کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت کی تھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تیسرا حمد اللہ حسن علی ہے جو امریکہ میں دشمنانہ سرگرمیوں کو فروغ دے رہا تھا کو گرفتارکیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی