i بین اقوامی

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کی منظوری دے دی، اسرائیلی فوج کا غزہ کے شمالی حصے میں رہائشیوں کو جبری انخلا کا حکم ، مزید خونریزی کا خدشہتازترین

August 08, 2025

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی ۔ یہ بات اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہی گئی ہے جبکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ غزہ پر قبضے کی کوشش کی تو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فوج نے جمعہ کی صبح غزہ کے شمالی حصے میں رہائشیوں کو جبری انخلا کا حکم دے دیا ہے جس سے فوجی آپریشن میں وسعت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ حماس نے واضح کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کا قبضہ قبول نہیں کیا جائے گا۔امریکی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق یہ فیصلہ حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے جاری اسرائیل کی 22 ماہ کی جوابی کارروائیوں میں مزید شدت کی عکاسی کرتا ہے۔سکیورٹی کابینہ کے اجلاس سے قبل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں جب بنیامین نیتن یاہو سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل غزہ کے تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھال لے گا، تو ان کا جواب تھا کہ ہم وہاں سے حماس کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اپنی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے غزہ کی آبادی کو آزادی دلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس پر تسلط نہیں چاہتے، ہم اسے عرب افواج کے حوالے کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں دھمکی دیے بغیر اس پر صحیح طریقے سے حکومت کریں گی اور غزہ والوں کو اچھی زندگی دیں گی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے ملٹری چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر نے غزہ پر قبضے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یرغمالیوں کو خطرے میں ڈالے گا اور تقریبا دو سال کی جنگ کے بعد فوج پر مزید دبا ئوڈالے گا۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر مکمل کنٹرول کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نسل کشی، جبری بے دخلی اور ذاتی سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔حماس کا بیان قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے فاکس نیوز کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں جو باتیں کیں وہ جاری جنگ بندی مذاکرات سے ان کی پیچھے ہٹنے کی کوشش کو بے نقاب کرتی ہیں۔تنظیم نے الزام عائد کیا کہ نیتن یاہو غزہ میں قید اسرائیلی مغویوں کو بھی اپنے انتہا پسند ایجنڈے کی راہ میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔ حماس نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام غزہ پر کسی بھی قابض قوت یا اس کے منصوبے کو قبول نہیں کریں گے اور ہر کوشش کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اور ایسی کارروائیاں کرنا اب آسان نہیں ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی