ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے اپنے نئے بیان میں کہا ہم دشمن کی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دیں گے جبکہ ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ مذاکرات کی میزکبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت تہران کا فوکس اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے پر ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے اپنے بیان میں کہااسرائیل پر ایسا حملہ کریں گے جو اسے پچھتانے پر مجبور کردے گا،اسرائیلی حملوں کا اسی کی زبان میں جواب دیں گے،ہم جنگ کو وسعت دینا نہیں چاہتے،ہرکمانڈر کے ہاتھ سے گرنے والا پرچم نیا کمانڈر اٹھائے گا اورمیدانِ جنگ میں اترے گا۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا آج ترک صدر سے فون پر بات ہوئی،میں نے واضح کیا جنگ ہم نے شروع نہیں کی۔
دریں اثنا ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہیکہ مذاکرات کی میزکبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت تہران کا فوکس اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے پر ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران وزیر خارجہ عباس عراقچی نے 3 یورپی ہم منصبوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ ایران نے شروع نہیں کی اور نہ ایران خونریزی جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایرن سفارتکاری کیلئے سنجیدہ ہے، مذاکرات کی میزکبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت تہران کا فوکس اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے پر ہے۔ ایرانی ٹی وی چینل پر اسرائیلی حملے سے متعلق ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی ٹی وی چینل پر بمباری اسرائیل کی بدحواسی کو ظاہرکرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی