اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے جو غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے،گوتریس نے کہا کہ دنیا میں امن ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیئے، غزہ کی صورتحال ایک ایسا زخم ہے جو مندمل نہیں ہو سکتا اور جس سے پورے خطے کو خطرہ ہے،سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی کا پیمانہ اور رفتار ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے نہیں دیکھا گیا،مجھے ان اطلاعات پر گہری تشویش ہے کہ اسرائیل رفح کی طرف پیش قدمی کرے گا، لاکھوں فلسطینی یہاں پر پھنسے ہوئے ہیں ایسا اقدام پہلے سے موجود انسانی المیہ کو مزید بڑھا دے گا اور اس کے ناقابل بیان نتائج رونما ہوں گے،گوٹیریس نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی قائم کی جانی چاہیے اور تمام قیدیوں کو غیر مشروط رہا کیا جانا چاہیے،انہوں نے کہا کہ اس کا نتیجہ فوری طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور سابقہ معاہدوں کے مطابق دو ریاستی حل کی صورت میں نکلنا چاہیے،مشرق وسطی کے امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ افسر ٹوروینز لینڈ نے بھی رفح پر حملے کے لیے اسرائیل کی تیاریوں کے حوالے سے کہا ہے کہ اگرچہ ہم اسرائیلی صورتحال کو اچھی طرح جانتے ہیں لیکن وہ رفح میں جنگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جہاں بارہ لاکھ لوگ رہتے ہیں یہ انسانی امداد کے لیے داخلے کے دو مقامات میں سے ایک ہے، رفح پر اسرائیلی حملہ ایک مکمل تباہی ہو گا،وینز لینڈ نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کے لیے الفاظ تلاش کرنا مشکل ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ کھو دیا ہے ،یاد رہے کہ کسی پر امن اور محفوظ جگہ سے جہنم کے بیچوں بیچ موجود لوگوں کو امید دلانا آسان کام نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی