i بین اقوامی

بھارت کی 1فیصد اشرافیہ ملک کی 40فیصد سے زائد دولت کی مالکتازترین

January 17, 2023

بھارت کی ایک فیصد اشرافیہ ملک کی 40فیصد سے زائد دولت کی مالک ہے جب کہ غریب مزید غربت کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں،انسداد غربت کے لیے کام کرنے والے برطانوی ادارے آکسفیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں جہاں امیر ترین افراد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں غریب عوام مزید غربت کا شکار ہو رہے ہیں،آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق 2012سے لیکر 2021تک بھارت میں دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں بہت زیادہ اضافہ ہوا، اس عرصے میں ملک کی 40فیصد سے زیادہ دولت صرف ایک فیصد آبادی کے پاس چلی گئی اور 2021میں 40فیصد سے زیادہ ملکی دولت بھارت کی ایک فیصد اشرافیہ کی ملکیت رہی،رپورٹ کے مطابق 2022میں بھارتی ارب پتی شہریوں کی تعداد 166تک پہنچ گئی جو کہ 2020میں 102تھی، آکسفیمرپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دنیا کے چوتھے اور بھارت کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی کی دولت میں 46فیصد اضافہ ہوا جب کہ بھارت کے 100امیر ترین افراد کی مشترکہ دولت 660ارب ڈالر تک پہنچ گئی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اشیائے ضروریہ اور مختلف سہولیات پر دیے جانے والے کل ٹیکس میں سے64فیصد ٹیکس 50فیصد ملکی آبادی ادا کرتی ہے، بھارت میں بنیادی ضروریات کی اشیا بدستور غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو رہی ہیں، حکومت کی جانب سے غریب اور متوسط طبقے پرامیروں کے مقابلے میں زیادہ ٹیکس لگایا جا رہا ہے جب کہ ملک کے امیر ترین افرادکم کارپوریٹ ٹیکس، ٹیکس چھوٹ اور دیگر مراعات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،آکسفیم رپورٹ میں بھارت میں معاشی عدم مساوات سے نمٹنے کے لیے امیر افراد پر ویلتھ ٹیکس لگانیکا مطالبہ کیا گیاہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی