i بین اقوامی

بھارت میں عام انتخابات کے ساتویں مرحلے کا آغاز (کل)ہو گاتازترین

April 17, 2024

تقسیم اور دھڑے بندی کی وجہ سے بھارتی ووٹرز تھکاوٹ کا شکار ، بھارت میں جمعہ سے عام انتخابات کے ساتویں مرحلے کا آغاز ہو گا ، ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم جون کو ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ بھارت کے سماجی مسائل کا شکار عوام کے لیے یہ خوشخبری حقیقت کا وہ رخ نہیں جو نفرت پھیلانے والے اس ٹی وی چینلز سے ہمیں دیکھنے کو ملے گا جنہیں وہ کارپوریٹ مالکان چلاتے ہیں جو مودی کی انتخابی مہم میں اس کا ساتھ دے رہے ہیں۔ لیکن گزشتہ ہفتے بھارتی معتبر اخبار میں شائع ہونے والے سروے میں دیگر اہم نکات اور نتائج سمیت قابلِ اعتبار معلومات سامنے آئیں۔ مودی کی حمایت کرنے والے میڈیا ہاوسز کے علاوہ گردش کرنے والی رپورٹس لوک نیتی سینٹر فار دی اسٹڈی آف ڈیولپنگ سوسائٹیز (سی ایس ڈیز)کے پری پول سروے صرف ایک بات میں درست ہے۔ ان نتائج سے یہ نظرانداز کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ نریندر مودی کی انتخابی مہم ڈگمگا رہی ہے۔ دوسری طرف اسی سروے میں نریندر مودی کو ان کے کانگریس مخالفین اور انڈیا (انڈین نیشنل ڈیولپمینٹل انکلوسیو الائنس) نامی اپوزیشن اتحاد سے مضبوط بھی دکھایا گیا ہے۔ یہ سروے اس بات کی کوئی یقین دہانی پیش نہیں کرتا کہ اگلے مراحل میں اپوزیشن کے لیے یہ صورتحال بدل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ آخری لمحات میں ہونے والے ممکنہ تفرقہ انگیز رجحان (جس حوالے سے نریندر مودی کی مہم مشہور ہے)میں ووٹرز کا کیا ردعمل ہوگا اس کا بھی قابلِ فہم اشارہ نہیں دیتا۔ نریندر مودی نے 2014 کے انتخابات میں فرقہ وارانہ مہم کے ذریعے کامیابی حاصل کی تھی جس میں ووٹرز کی اکثریت والے اتر پردیش کے مظفرنگر میں مسلم مخالف مہم نے اہم کردار ادا کیا۔ جبکہ 2019 میں وہ پاکستان کے خلاف فوجی محاذ پر ڈراما رچا کر کامیاب ہوئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی