i بین اقوامی

بھارتی عدالت ڈھٹائی پر قائم، تاریخی مسجد میں پوجا جاری رکھنی کی اجازتتازترین

February 26, 2024

الہ آباد ہائی کورٹ نے تاریخی گیانواپی مسجد کے 4تہہ خانوں میں سے ایک تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے فیصلے کے خلاف مسجد کمیٹی کی دائر درخواست خارج کردی،بھارتی میڈیا کے مطابق وارانسی کی ضلعی عدالت میں گیانواپی مسجد میں پوجا کی اجازت دینے کے خلاف مسجد کمیٹی کی درخواست کی سماعت ہوئی جس میں جسٹس روہت رنجن اگروال نے فیصلہ سنایا کہ مسجد کے ویاس تہہ خانہ میں پوجا جاری رکھی جائے،مسجد کمیٹی نے یہ درخواست اس عدالتی حکم کے خلاف دی تھی جس میں ہندو شہری شیلیندر کمار پاٹھک نے دعوی کیا تھا کہ ان کے نانا سومناتھ ویاس گیانواپی مسجد کے اس تہہ خانے میں دسمبر 1993تک پوجا کرتے آئے تھے،مسجد کے 4تہہ خانے ہیں جن میں سے ایک تہہ خانہ پر سومناتھ ویاس کا خاندان ملکیت کا دعوی کرتا آیا ہے۔ شیلیندر کمار نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ موروثی پجاری کے طور پر انہیں تہہ خانے میں داخل ہونے اور پوجا کی اجازت دی جائے،جس پر عدالت نے انھیں مسجد کے تہہ خانے میں جانے اور پوجا کرنے کی اجازت دیدی تھی،تاہم اب مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور موقف پیش کیا تھا کہ تہہ خانے میں کوئی بت موجود نہیں تھا، اس لیے وہاں 1993تک پوجا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا،مسجد کمیٹی کے وکلا نے مزید کہا تھا کہ شیلیندر کمار نے غلط بیانی کرکے مقامی عدالت سے پوجا کا اجازت نامہ حاصل کیا تھا۔ اس لیے معزز عدالت اس حکم نامے کو منسوخ کرے، سپریم کورٹ نے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم کے خلاف سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے مسجد کمیٹی کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی