i بین اقوامی

بی جے پی کی حکمرانی میں بھارت سیکولر کے بجائے عملی طور پر انتہا پسندانہ ہندوتوا ریاست میں تبدیلتازترین

February 26, 2024

ہندوستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے مسلسل 2014سے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت کی شناخت جہاں سیکولر کے بجائے عملی طور پر انتہا پسندانہ ہندوتوا کا چرچا بڑھا ہے اور اقلیتوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا رہا ہے وہیں بھارت کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کو بد ترین نفرت کا شکار بننا پڑ رہا ہے۔امریکہ میں قائم ایک ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سال 2023کے دوران بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی واقعات میں 62فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق سال 2023کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں دوسری ششماہی میں ان نفرتی واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے،رپورٹ کے مطابق سال کی پہلی ششماہی کے دوران 255ایسے واقعات ریکارڈ پر آئے ۔ جبکہ سال کی دوسری ششماہی میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی پر پیش آنے والے واقعات کی تعداد 413رہی،رپورٹ کے مطابق ان بڑھے ہوئے مسلم دشمنی کے واقعات کی ایک بڑی وجہ غزہ میں اسرائیلی جنگ بھی بنی رہی۔ تاہم رپورٹ میں بھارت کے عمومی روایت انتخابی عمل کے قریب آنے کی وجہ سے بھی اقلیتوں کے خلاف واقعات میں خود ہی اضافہ ہو جاتا ہے،بھارتیہ جنتا پارٹی کا شروع سے یہ یقین ہے کہ اقلیتوں کو سیاسی، سماجی، قانونی اور غیر قانونی ہر طرح کے اقدامات سے تنگ کرنے سے ہندو ووٹ زیادہ متحرک ہو جاتا ہے۔ یہ روایت ماضی میں بھی رہی ہے۔ مگر 2014میں جب سے نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں ان واقعات میں فطری طور پر اضافہ ہے اور ہر الیکشن ہو رہا ہے۔ کیونکہ ان کا ووٹ بنک ہی انتہا پسند ہندو اکثریت پر مبنی ہے،امریکی ادارے 'ہیٹ لیب' کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کے واقعات سے ان ریاستوں میں ہوئے ہیں جہاں ' بی جے پی ' کی حکومتیں ہیں۔ ان ریاستوں میں مسلم دمشمنی کے واقعات 668میں سے 498پیش آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان ریاستوں میں ' مہاراشٹرا، اتر پردیش، مدھیہ پردیش سب سے اہم رہیں،مبصرین کے مطابق مسلمانوں کے خلاف ان کی ذاتی اور گھریلومعاملات سے متعلق قوانین کی تبدیلی تک کو اپنے سیاسی ایجنڈے کی مقبولیت بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ دو روز قبل ہی بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے فیملی لاز کو تبدیل کر دیا گیا ہے،اس سے پہلے مسلمانوں کی شہریت پر سوال اٹھائے گئے۔ مسلمانوں کے گائے ذبح کرنے پر عملا پورے بھارت میں پابندی ہے۔ اگر کہیں گائے کے ذبح کیے جانے کی اطلاع آتی ہے تو ہندو انتہا پسندوں کے بلوے شروع ہو جاتے ہیں۔ ان کی مساجد اور مدرسے بھی نشانے پر ہیں۔امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2014سے بر سر اقتدار مودی بڑی آسانی سے 2024میں بھی الیکشن جیت سکتے ہیں کیونکہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت سے ان کا ووٹ بنک مزید بڑھتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی