i بین اقوامی

بی جے پی رہنما کے قتل کا الزام، مسلم تنظیم کے 15کارکنوں کو سزائے موت سنا دی گئیتازترین

January 31, 2024

بھارت میں مسلم دشمنی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، بھارتی ریاست کیرالہ میں مسلم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 15کارکنوں کو سزائے موت سنا دی گئی۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالا کے ضلع الپوزہا میں سیشن عدالت نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی رہنما رنجیت سری نواسن کے قتل کے الزام میں مسلم تنظیم پاپولر فرنٹ(پی ایف آئی)سے تعلق رکھنے والے 15افراد کو سزائے موت سنائی۔عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے رنجیت سری نواسن کی بیوہ نے بتایا ہے کہ اگرچہ ان کا نقصان ناقابل تلافی ہے لیکن فیصلہ اطمینان بخش ہے، سری نواسن کو 19دسمبر 2021 کو ان کی والدہ، اہلیہ اور بیٹی کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران مذکورہ 15سے 8ملزمان واقعے میں براہ راست ملوث نکلے جبکہ دیگر ان کے ساتھی مسلح ہو کر گھر کے باہر کھڑے رہے، چند ملزمان کا تعلق پی ایف آئی سے جبکہ دیگر کا تعلق اس کے سیاسی یونٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(ایس ڈی پی آئی)سے تھا۔واضح رہے کہ بی جے پی کی حکومت نے 2022 میں پی ایف آئی پر پابندی عائد کی تھی اور ان پر دہشت گرد گروپس سے تعلق رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔بی جے پی رہنما کے قتل سے قبل ایس ڈی پی آئی کے رہنما کے ایس شان کو قتل کیا گیا اور پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شان کا قتل راشٹریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس)کے کارکن کے قتل کے جواب میں کیا گیا اور بعد میں آر ایس ایس کے کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی