برطانیہ میں ایک دو سالہ بچے کی اپنے والد کی لاش کے پاس بھوک اور پیاس سے موت کی خبر نے برطانیہ کو ہلا کر رکھ دیا، بچہ اپنے والد کی لاش کے پاس بیٹھا رہا جو کئی روز گزرنے کے بعد بھوک سے مرگیا مگر کسی کو اس کی خبر تک نہیں ہوئی، واقعے نے برطانیہ میں پولیس اور سماجی سروسز کے اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ہے،غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ شمالی انگلینڈ کے ساحلی علاقے سکیگنیس میں واقع ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں پیش آیا جہاں 2سالہ برونسن بیٹرسبی اپنے 60سالہ والد کینتھ کے ساتھ اپارٹمنٹ میں مقیم تھا، بچے کی والدہ نے کچھ عرصہ قبل شوہر سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، مقامی سماجی خدمات کا محکمہ برونسن اور اسکے والد کی دیکھ بھال کر رہا تھا،بچے کے والد کینتھ 29دسمبر 2023 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے جس کے بعد ان کا دو سالہ بیٹا تنہائی میں بھوک پیاس کے باعث باپ کی لاش کے پاس ہی تڑپ تڑپ کر مرگیا، اندوہناک واقعے کی اطلاع 9جنوری کو اس وقت ملی جب سماجی کارکن کی بار ہا رپورٹ پر پولیس نے اپارٹمنٹ کے مالک سے چابی لے کر گھر کھولا تاہم اس وقت دونوں کو مردہ حالت میں پایا،دوسری جانب بچے کی والدہ نے برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرا سابق شوہر سے آخری رابطہ 27دسمبر کو ہوا تھا جبکہ بیٹے سے آخری بار ملاقات نومبر 2023 میں ہوئی، مقامی سماجی کارکنان میرے بیٹے کی موت کے ذمہ دار ہیں کیونکہ اگر انہوں نے اپنا کام کیا ہوتا تو برونسن ابھی تک زندہ ہوتا بھوک سے نہ مرتا، کینتھ کے پڑوسی نے کہا کہ انہوں نے بچے کو دو ہفتے قبل دیکھا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی