کاروباری سہولیات کو مزید مثر اور بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے پرکشش بنانے کے سلسلے میں دبئی نے ایک اور انقلابی قدم اٹھا لیا ہے۔ نئے تجارتی اصلاحاتی منصوبے ون فری زون پاسپورٹ کے تحت اب کمپنیاں ایک ہی لائسنس کے ذریعے مختلف فری زونز میں بغیر کسی اضافی رجسٹریشن کے باآسانی کاروبار کر سکیں گی۔یہ منصوبہ دبئی کی کاروباری فضا کو مزید مربوط، تیز اور لچکدار بنانے کی بڑی کوشش ہے، جس کے تحت فرانس کے عالمی شہرت یافتہ فیشن ہاس لوئی وِٹوں نے سب سے پہلے اس اسکیم کا حصہ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔لوئی وٹون اب اپنا گودام جبل علی فری زون میں برقرار رکھے گی جبکہ دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر فری زون میں قائم جدید ترین عمارت ون زعبیل میں اپنا کارپوریٹ دفتر قائم کرے گی۔ اس طرح ایک ہی لائسنس کے ذریعے دو الگ الگ فری زونز میں بیک وقت آپریشنز ممکن ہو سکیں گے۔دبئی حکومت کے اعلامیہ کے مطابق یہ پیشرفت اس امر کا ثبوت ہے کہ فری زونز میں کاروباری وسعت اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان، تیز اور مثر بنائی جا چکی ہے۔ دبئی فری زون کونسل کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جمعہ المطروشی کے مطابق اس اسکیم کے تحت فری زون لائسنس میں توسیع کا عمل محض پانچ دن میں مکمل ہو جاتا ہے، جو دبئی کی مثر انتظامی مہارت کی عکاسی کرتا ہے۔کاروباری ماہرین کا کہنا ہے کہ لوئی وٹون جیسی لگژری برانڈ کی تیزی اور اعتماد کے ساتھ اس منصوبے میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ دبئی کے ضوابط بین الاقوامی معیار کے اداروں کے لیے نہایت پرکشش اور موزوں ہیں۔ون فری زون پاسپورٹ دبئی کو عالمی سطح پر ایک ایسا مرکز بنانے کی جانب ایک اور قدم ہے جہاں عالمی کاروبار جدید سہولیات کے ساتھ مستحکم انداز میں فروغ پا سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی