برطانوی اداروں نے بٹ کوائن کے ذریعے عالی شان املاک، زیورات اور دیگر قیمتی اشیا خریدنے کی کوشش میں ملوث خاتون کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔تفتیش کے دوران جیان وین کے آن لائن والیٹ میں کئی ارب ڈالر کے بٹ کوائن پائے گئے۔ یہ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ضبطی ہے۔ جیان وین پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے کرمنل کیس فائل کیا گیا ہے،42سالہ جیان وین انگلینڈ کے علاقے لیڈز کے ایک ریسٹورنٹ میں کام کرتی تھی۔ وہاں اس کی ملاقات کرمنلز کے ایک ایسے گینگ سے ہوئی جو کرپٹو کرنسی کو عالی شان مکانات اور زیورات میں تبدیل کرنے میں ملوث تھا۔اس گینگ سے رابطے کے بعد جیان وین 2017میں لندن میں 6بیڈ روم والے اپارٹمنٹ میں منتقل ہوئی جس کا ماہانہ کرایہ 17ہزار پائونڈ تھا۔ وہ خود کو ایک انٹرنیشنل جیولری بزنس کی ملازم بتاتی تھی،2017کے بعد سے جیان وین نے لندن میں کئی عالی شاہ مکانات خریدنے کی کوشش کی۔ قیمت چکانے میں مشکلات پر اس نے دعوی کیا کہ ریسٹورنٹ میں کام کرنے کے دوران وہ بٹ کوائن خریدتی رہی تھی۔جیان وین نے جرمن شہر زیورخ میں لاکھوں ڈالر کے زیورات خریدے اور 2019میں دبئی میں بھی املاک خریدیں۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جیان وین ثابت نہ کرسکی کہ اس نے بٹ کوائن کس طور حاصل کیے تھے۔ اس کی سرگرمیوں کا تعلق چین میں سرمایہ کاری سے متعلق ایک بڑے اسکینڈل سے بتایا جاتا ہے۔سائوتھ آرک کران کورٹ میں جیان وین پر دھوکا دہی اور منی لانڈرنگ کی فردِ جرم عائد کردی گئی۔ اسے 10مئی کو سزا سنائی جائے گی۔ ابتدا میں میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک کروڑ ڈالر مالیت کے 150 بٹ کوائن کی لانڈنرنگ کر رہی تھی تاہم بعد میں اندازہ ہوا کہ اس کے پاس 61ہزار بٹ کوائن ہیں جن کی مجموعی مالیت کم و بیش 4ارب ڈالر بنتی ہے۔چیف کرائون پراسیکیوٹر اینڈریو پینہیل کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ گروہ مختلف مجرمانہ سرگرمیوں اور دھوکا دہی سے حاصل شدہ آمدنی کو قانونی بنانے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کا سہارا لے رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی