عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے جمعرات کے روز ایک بار پھر غزہ کے مسلسل جاری اسرائیلی محاصرے اور امدادی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے ماحول میں زور دیا ہے کہ 24لاکھ کی آبادی کو قحط سے بچانے کے لیے زمینی راستے کھولنا ہوں گے۔اقوام متحدہ کے مختلف ادارے چھ ماہ سے جاری جنگ اور اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث قحط سے خبردار کر رہے ہیں۔ بھوک اور پیاس کی وجہ سے اب تک 27فلسطینیوں کی ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں۔ تاہم عالمی سطح پر عوام میں رد عمل بڑھنے کے سبب کئی ملکوں نے فضائی اور بحری راستوں سے امدادی سامان کی غزہ میں ترسیل کی کوششیں شروع کی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدھانوم غیبرئیس نے بحری راستے سے امدادی سامان کی غزہ منتقلی کے اقدام اور کوششوں کی تعریفکرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بے گھر اور بھوک سے مرنے کے خطرے سے دوچار فلسطینیوں کو قحط سے بچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ زمینی راستے کھولنا ہی مسئلے کا حل ہو سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی