i بین اقوامی

غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کیدوران مستقل جنگ بندی پر بات ہوگی، اسرائیلی وزیراعظمتازترین

July 11, 2025

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل جنگ بندی کے لیے بات چیت کی جائے گی، حماس کو غزہ کی پٹی میں رہنے کی اجازت نہیں دوں گا ۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر اسرائیل کی شرائط اس مدت میں پوری نہ ہوئیں تو ان پر فوجی طاقت سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے لیے حماس کی جانب سے ہتھیار ڈالنا، غزہ پر حکمرانی سے دستبرداری اور فوجی صلاحیتوں کا خاتمہ بنیادی شرائط میں شامل ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق اگر 60 دن کی جنگ بندی کے دوران ہماری شرائط پوری نہ ہوئیں، تو ہم طاقت کے ذریعے انہیں پورا کرائیں گے۔ نیتن یاہو نے واشنگٹن میں زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کے 60 دنوں کے بعد جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگ کو ختم کرنے اور حماس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں شامل 60 دن کی جنگ بندی کے بعد تمام زیر حراست افراد کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہاکہ میں حماس کو پٹی میں رہنے کی اجازت نہیں دوں گا، ایسا نہیں ہو گا، میں اس مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، لیکن میں اس بات کو یقینی بناں گا کہ ہر زیر حراست شخص مل جائے ، امریکی وِٹکوف منصوبے کے تحت پوری جنگ کو ختم کرنے پر کام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں میں آپ سے بات نہیں کر سکتا، کچھ کام خاموشی سے ہو رہے ہیں اور میں انہیں آپ کے ساتھ شیئر نہیں کروں گا کیونکہ انہیں راز میں رہنا چاہئے، ہم پہلے ہی صحیح راستے پر ہیں، چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں، اس میں کچھ وقت لگے گا۔ صبر رکھیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی