اسرائیل نے غزہ میں ظلم و بربریت کی حد کردی، کمال عدوان ہسپتال اور گردونواح میں شدید بمباری سے مزید مریض اور طبی عملے سمیت 50 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔شہید ہونے والوں میں میڈیکل سٹاف کے5ارکان بھی شامل ہیں، شہدا کی مجموعی تعداد 45ہزار 426تک پہنچ گئی۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں آخری فعال ہسپتال کمال عدوان کو آگ لگا دی ۔ غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں مغازی پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی حملے میں مزید 4 افراد شہید ہوگئے جب کہ صہیونی ریاست نے وحشیانہ کارروائی کرتے ہوئے محصور پٹی کے اخری بڑے اسپتال کو بھی آگ لگادی جس کے نتیجے میں متعدد مریض اور عملے کے ارکان شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقامی صحافیوں نے شہدا کی شناخت النعمی خاندان کے افراد کے طور پر کی جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے کے وقت گھر میں موجود لوگ لاپتا ہیں اور متعدد افراد زخمی ہیں۔غزہ کی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ سمیت درجنوں افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا ہے، جب کہ فوجیوں کی جانب سے طبی سہولت کو زبردستی خالی کرنے کے بعد بہت سے مریضوں کی قسمت کا علم نہیں ہے۔
اس کے علاوہ غزہ میں قطری نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے کمال عدو اسپتال کو جلا دیا اور اس کے اکثر وارڈز تباہ کردیے۔مقامی حکام کی طرف سے اسرائیلی حملے کو "وحشیانہ" قرار دیا۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( بلیو ایچ او) نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے کمال عدوان اسپتال پر حملے نے شمالی غزہ کے مرکز صحت کو بھی بند کر دیا اور کارروائی کے دوران آگ لگنے سے اہم شعبے تباہ ہو گئے۔ رواں ہفتے کمال عدوان اسپتال میں موجود گواہوں نے بتایا کہ اسرائیل طبی مرکز پر حملے کے لیے روبوٹس کا استعمال کر رہا ہے جس کے نتیجے میں خوفناک دھماکے ہوئے جس کے باعث مریض اور عملے کے ارکان شہید ہوئے۔ اسرائیلی حملوں کے باعث بے گھر فلسطینیوں کیلئے سرد موسم بھی چیلنج بن گیا، امداد تاحال بحال نہ ہو سکی۔غزہ میں سرد موسم کے باعث72 گھنٹوں کے دوران4 بچے سردی کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں، ڈبلیو ایچ او کے مطابق اسرائیل غزہ میں قتل عام، انفراسٹرکچر کے بعد اب صحت کے نظام کو تباہ کر رہا ہے، غزہ کے ہسپتالوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت خطرناک ہے۔حماس کے مطابق اسرائیل ہیلتھ مراکز کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، اسرائیل غزہ میں غذائی بحران کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کے خلاف ایکشن ہونا چاہئے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی