i بین اقوامی

غزہ میں جنگ بندی نہ ہوئی تو رواں ماہ فلسطین کو تسلیم کرنیکاباضابطہ اعلان کردیں گے، برطانیہتازترین

September 02, 2025

برطانیہ نے غزہ میں فوری اور بلا مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ میں جنگ بندی نہ ہوئی تو رواں ماہ فلسطین کو تسلیم کرنیکاباضابطہ اعلان کردیں گے جبکہ بیلجیئم نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔غیرملکی خبرساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی پر کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو برطانیہ رواں ماہ ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کرے گا۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں ہر گزرتا روز مزید تباہیاں لا رہا ہے، خوراک کی کمی سے غزہ کے 5 سال سے کم عمر ایک لاکھ 32 ہزار سے زائد بچوں کو جان کا خطرہ ہے، اسرائیلی حکومت غزہ میں ضروری امداد کی فراہمی سے مستقل انکاری ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری قحط قدرتی نہیں، یہ اکیسویں صدی میں انسان کا بنایا ہواقحط ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکی جائے۔برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ غزہ کی صورتحال بہتر بنانے کا واحد حل فوری اور بلامشروط جنگ بندی ہے، ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل سے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں اضافہ بھی فوری روکنے کا مطالبہ کردیا۔ادھر نسل کشی پر تحقیق کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی عالمی تنظیم انٹرنیشنل جینوسائیڈ اسکالرز ایسوسی ایشن نے اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی اموات کو نسل کشی قرار دے دیا۔

دوسری جانب فرانس ، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے بعد بیلجیئم نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔بیلجیئم کے وزیرخارجہ میکسم پریوٹ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ وہ رواں ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے، انہوں نے اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا بھی اعلان کردیا۔بیلجیئم کے وزیرخارجہ نے لکھا کہ اسرائیل کے خلاف قومی سطح پر 12 سخت پابندیاں نافذ کی جارہی ہیں، ان میں غیر قانونی اسرائیلی آبادکاریوں سے مصنوعات کی درآمد پر پابندی، اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ سرکاری معاہدوں کا دوبارہ جائزہ اور اسرائیلی پروازوں اور ٹرانزٹ پر پابندی سمیت دیگر شامل ہیں۔بیلجیئم وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ یہ اقدامات فلسطین خصوصا غزہ میں جاری انسانی المیے اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے جواب میں اٹھائے گئے ہیں۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ پابندیاں اسرائیلی عوام پر نہیں بلکہ ان کی حکومت پر دبا ڈالنے کے لیے ہیں تاکہ بین الاقوامی و انسانی قوانین کی پاسداری یقینی بنائی جا سکے۔یاد رہے کہ بیلجیئم فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنیکا فیصلہ کرنے والا پہلا ملک نہیں، اس سے قبل فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں اور اس کا باقائدہ اعلان رواں ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں متوقع ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی