i بین اقوامی

غزہ میں مزید 23 فلسطینی شہید، حماس کا امریکی قیدی کی رہائی کا اعلان،امریکہ، قطرکا خیرمقدمتازترین

May 12, 2025

غزہ میں اسرائیلی فورسز نے بربریت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بچوں سمیت مزید 23 فلسطینی شہید کردئیے جبکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں یرغمال امریکی قیدی کی رہائی پر آمادگی ظاہرکردی۔ عرب میڈیارپورٹس کے مطاسبق اسرائیلی فورسز کی بمباری سے 24 گھنٹے کے دوران مزید 23 فلسطینی شہید اور 124 زخمی ہوئے، شہدا کی مجموعی تعداد 52 ہزار 860 ہوگئی،1 لاکھ 19 ہزار 470 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔غزہ میں ادویات سمیت تمام اشیا کے داخلے پر پابندی ہے ۔ادھر اسرائیلی شہریوں نے حکومت مخالف احتجاج کیا، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا، تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہری سڑکوں پر نکل آئے، یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے کہا کہ ہمارا اصل دشمن حماس نہیں بلکہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہے۔دوسری جانب حماس اور امریکا کے درمیان جنگ بندی پر مذاکرات ہوئے جس کے بعد حماس نے غزہ میں یرغمال امریکی قیدی ایڈن الیگزینڈر کی رہائی پر آمادگی ظاہرکردی جو ممکنہ طور پر غزہ میں قید آخری امریکی شہری ہیں۔ اس حوالے سے حماس رہنما ڈاکٹرخلیل الحیہ نے کہاکہ حماس نے امریکی قیدی کی رہائی پرآمادگی ظاہرکردی ہے جبکہ حماس کی جانب سے امدادی گزرگاہوں کو کھولنے کی حمایت بھی کی گئی ہے۔

حماس کے وفد کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی، گزرگاہیں کھولنے اور غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے لیے امداد اور ریلیف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے تحت اسرائیلی ، امریکی دوہری شہریت کے حامل فوجی کو رہا کیا جائے گا۔انہوں نے زور دیا ہے کہ تحریک فوری طور پر بھرپور مذاکرات شروع کرنے ، جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ قطر اور امریکی ایلچی نے حماس کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی امریکی عدن الیگزینڈر کو رہا کیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ تمام یرغمالی رہا کیے جائیں گے اور جنگ ختم ہو جائے گی ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ میں ان تمام لوگوں کا مشکور ہوں، جنہوں نے اس خبر کو یادگار بنانے میں کردار ادا کیا۔انہوں نے اس رہائی کو نیک نیتی کا اشارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یہ قدم ان ضروری اور حتمی اقدامات میں سے پہلا ہو گا جو اس وحشیانہ تنازع کو ختم کرنے لیے ضروری ہیں۔دوسری جانب حماس امریکا مذاکرات پراسرائیل نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی