i بین اقوامی

غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 20 سے زائد فلسطینی شہید،ن جھڑپوں میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک،متعدد زخمیتازترین

July 15, 2025

غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 20 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ اسرائیلی فوج اور حماس مجاہدین کے درمیان جھڑپوں میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،حماس کا کہناہے کہاسرائیل پانی کو ہتھیار بنا کر غزہ میں پیاسا مار رہا ہے ،دوسری جانب ثالث غزہ میں جنگ بندی مذاکرات میں پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دوسری جانب غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر میں بالواسطہ طور پر ہونے والے مذاکرات دوسرے ہفتے میں داخل ہوئے، تاہم یہ ابھی تک کسی نتیجے تک نہیں پہنچے اور ڈیڈلاک کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔فریقین کی جانب سے اس صورت حال کا ذمہ دار ایک دوسرے کو قرار دیا گیا ہے۔ مذاکرات کی تازہ صورت حال سے واقف ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ روز بھی دوحہ میں بات چیت ہوئی اور فی الحال معاملہ غزہ میں اسرائیلی افواج کی تعیناتی کے مجوزہ مقامات پر مرکوز ہے۔انہوں نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا ثالث پوری طرح کوشش کر رہے ہیں کہ فریقین کے درمیان آنے والے خلا کو پر کیا جائے اور بات چیت کو برقرار رکھا جائے۔حماس کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو جو کہ عسکریت پسند گروپ کی مکمل تباہی چاہتے ہیں، پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

حماس کے حکام نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ نیتن یاہو مذاکرات کے ایک کے بعد دوسرے مرحلے کو سبوتاژ کرنے کے ماہر ہیں اور کسی معاہدے تک پہنچنے کو تیار نہیں ہیں۔ عرب میڈیارپورٹ کے مطابق غزہ کی شہری دفاع ایجنسی کا کہنا ہے کہ تازہ اسرائیلی حملوں میں کم سے کم 22 افراد شہید ہوئے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کیا گیا جو دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہے تھے اور وہ حماس اور اسلامک جہاد کے عسکریت پسندوں کے پاس تھے۔اسلامک جہاد کے مسلح ونگ القدس بریگیڈز نے پیر کو ایک ویڈیو فوٹیج جاری کی جس میں اس کے جنگجو شجاعیہ میں اسرائیل کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر پر فائرنگ کر رہے ہیں۔اس کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک جھڑپ میں اس کے تین فوجی اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی ٹینکوں پر حماس جنگجوں کے حملے میں اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے، حملے میں کئی اسرائیلی فوجی ٹینک بھی تباہ ہوگئے، ایک اسرائیلی فوجی افسر کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ادھر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل پانی کو ہتھیار بنا کر غزہ میں پیاسا مار رہا ہے اور اسرائیل یہ کام باقاعدہ پالیسی کے تحت کر رہا ہے۔

حماس نے خبردار کیا کہ پانی کے شدید بحران کے نتیجے میں انسانی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے، مسلسل بمباری اور کنوں اور پانی صاف کرنے والے پلانٹس کو چلانے کے لیے ضروری ایندھن کی فراہمی پر پابندی کی وجہ سے بحران شدید ہوگیا ہے۔سرکاری میڈیا آفس کے مطابق غزہ پٹی میں ساڑھے 12 لاکھ سے زائد فلسطینی صاف پانی تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں، اسرائیلی بمباری اور آپریشنل وسائل کی کمی کے نتیجے میں سینکڑوں کنویں ناکارہ ہوگئے ہیں۔دریں اثنا اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ کے حالات خوفناک ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ مسئلے کا حل دو ریاستوں کے قیام میں ہے، غزہ میں صرف سیز فائر کسی مسئلے کا حل نہیں، فلسطینی ریاست پائیدار سیاسی حل کا اہم حصہ ہے۔ انتونیو گوتریس نے جولائی میں دو ریاستی حل کے لئے کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا، انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی کی ماضی میں تاریخ نہیں ملتی۔انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ لاکھوں لوگوں کو ان کی سرزمین پر بنیادی حقوق کا نہ ملنا عالمی قوانین کی توہین ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی