i بین اقوامی

غزہ پر اسرائیل کی بے لگام بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اقوامِ متحدہتازترین

January 19, 2024

اقوامِ متحدہ کی ایک ماہرِ انسانی حقوق نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر اپنی "بے لگام" بمباری سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے جس سے پورے کے پورے محلے مسمار اور ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں،البانیز نے میڈرڈ کی ایک نیوز کانفرنس کو بتایا، جبکہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے تو ان لوگوں کی حفاظت کے لیے جو لڑائی میں فعال طور پر شامل نہیںہیں، بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب مزاحمت کاروں اور عام شہریوں کے درمیان فرق کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ فوجی حملے متناسب ہوں تاکہ شہریوں کو زیادہ نقصان نہ پہنچے۔البانیز نے کہا کہ اس کے بجائے جو کچھ ہوا ہے وہ 100دنوں سے زیادہ مسلسل بمباری میں ،پہلے دو ہفتوں میں 6,000بم فی ہفتہ، 2,000پائونڈ وزنی انتہائی پرہجوم علاقے میں گرائے گئے۔زیادہ تر ہسپتالوں کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے، ان میں سے بڑے ہسپتال ایک اچھی خاصی تعداد میں بند کر دیئے گئے ہیں، ان پر بمباری کی گئی ہے یا وہ فوج نے اپنے قبضے میں لے لیے ہیں، لوگ اب نہ صرف بموں سے بلکہ اس وجہ سے بھی مر رہے ہیں کہ ان کے زخموں کو ٹھیک کرنے کے لیے صحت کا مناسب ڈھانچہ نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر روز حیران کن تعداد میں بچوں کے ایک یا دو اعضا کاٹ دیئے جاتے ہیں، اس جنگ کے پہلے دو مہینوں کے دوران 1,000بچوں کو بے ہوشی کے بغیر کاٹ دیا گیا، یہ شیطانیت ہے۔البانیز نے کہا کہ وہ حماس کے تشدد کی "سختی سے مذمت" کرتی ہیں جو ان کے بقول جنگی جرائم کے مترادف ہے اور یہ انسانیت کے خلاف جرائم بھی ہو سکتے ہیں لیکن اسرائیل نے جو کچھ کیا ہے اس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی