امریکی محکمہ دفاع، پینٹاگون نے حکومت کے جاری شٹ ڈائو ن کے دوران فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد کیلئے ایک گمنام عطیہ دہندہ سے 13 کروڑ ڈالر کا عطیہ قبول کر لیا ۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ یہ رقم ان کے ایک قریبی دوست نے پیش کی تھی، تاہم عطیہ کی قانونی حیثیت اور شفافیت پر ماہرین نے سنگین سوالات اٹھا دئیے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ا پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ اس نے ایک گمنام عطیہ دہندہ کی جانب سے دیا گیا 13 کروڑ ڈالر ( 130 ملین ڈالر) کا تحفہ قبول کر لیا ہے، جس کا مقصد حکومت کے شٹ ڈائون کے دوران فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد فراہم کرنا ہے۔یہ غیر معمولی اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تقریب کے دوران بتایا کہ ان کے ایک دوست نے فوجی تنخواہوں کے اخراجات پورے کرنے کیلئے یہ رقم دینے کی پیشکش کی تھی۔ٹرمپ نے کہا، میں انہیں ایک محب وطن کہتا ہوں، تاہم انہوں نے عطیہ دہندہ کی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کیا، یہ کہہ کر کہ وہ شخص نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے بتایا کہ عطیہ عمومی عطیہ قبول کرنے کے اختیارات کے تحت وصول کیا گیا۔ ان کے مطابق، یہ رقم اس شرط پر دی گئی ہے کہ اسے فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں اور مراعات کے اخراجات کے لیے استعمال کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا، ہم اس عطیہ دہندہ کے شکر گزار ہیں، خاص طور پر اس وقت جب ڈیموکریٹس نے فوجیوں کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ کیا۔پارٹنرشپ فار پبلک سروس کے صدر میکس اسٹیئر نے اسے غیر معمولی اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا ہے جیسے کوئی شخص آپ کا بار بل ادا کر دے۔ ان کے مطابق، یونیفارم میں خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کی تنخواہوں کو نجی چندے سے پورا کرنا ایک خطرناک نظیر ہے، جس کیلئے شفافیت ضروری ہے۔پینٹاگون کی پالیسی کے مطابق، 10 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے عطیے کو قبول کرنے سے قبل متعلقہ اخلاقی افسر سے مشاورت لازمی ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عطیہ دہندہ کا محکمہ دفاع سے کوئی مالی یا قانونی مفاد وابستہ نہ ہو۔امریکی حکومت کا شٹ ڈائو ن اب 24ویں دن میں داخل ہو چکا ہے، اور ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان صحت کی سہولیات کی فنڈنگ کے معاملے پر جاری سیاسی تعطل ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔انتظامیہ نے پچھلے ہفتے فوجی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 6.5 ارب ڈالر مختص کیے تھے، تاہم آئندہ ہفتے کے لیے فنڈز کی فراہمی غیر یقینی بتائی جا رہی ہے۔اگرچہ 130 ملین ڈالر ایک بڑی رقم ہے، لیکن یہ فوجی تنخواہوں کے لیے درکار اربوں ڈالرز کے مجموعی اخراجات کا صرف ایک معمولی حصہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی