فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے ماسکو میں فلسطینی جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کسی معجزے کا امکان رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو دنیا کو قابل قبول ہو، ریاض المالکی نے کہا کہ حماس کو بھی اس بات کا اچھی طرح علم ہے کہ وہ اگلی حکومت کا حصہ نہیں بن سکے گی۔ اب ٹیکنوکریٹس کی حکومت کی ضرورت ہے۔ ٹیکنو کریٹس کی ایسی حکومت جو کسی ایسے گروپ کے بغیر ہو جو اسرائیل کے ساتھ ایک بڑی تلخ جنگ لڑ رہا ہو۔ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ وقت ایک مخلوط حکومت قائم کرنے کا نہیں ہے کیونکہ اس صورت میں حماس کی شمولیت کی وجہ سے بہت سے ملک ہماری حکومت کا بائیکاٹ کر دیں گے۔ جیسا کہ پہلے بھی ہو چکا ہے۔ ریاض المالکی نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ دوبارہ وہی صورت حال بن جائے ، ہم دنیا کے لیے قابل قبول بننا چاہتے ہیں تاکہ ہم دنیا کے ساتھ مل کر کام کر سکیں ۔ماسکو میں فلسطینی جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کے اس وزیر نے کہا کہ ہم کسی معجزے کی توقع نہیں کر رہے کہ ماسکو میں کوئی معجزہ ہو جائے گا،فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری اس وقت ترجیح یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری ہمارے ساتھ جڑی رہے تاکہ فلسطینیوں کو ہنگامی طور پر ریلیف ملتا رہے اور پھر دیکھا جا سکے کہ غزہ کی تعمیر نو کیسے کرنی ہے، جب صورت حال بہتر ہو گی تو ہم اور طرح سوچ سکتے ہیں مگر ابھی ہمیں درپیش مسئلے سے نکلنا ہے،ان کا کہنا تھا ان انتخابات کے بعد ہی یہ نتیجہ سامنے آسکے گا کہ کس قسم کی حکومت فلسطین کو کنٹرول کر سکے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی