حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے دوطرفہ تبادلے کا معاہدہ رمضان المبارک سے پہلے ہونے کا قوی امکان ہے۔اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں مصری اور قطری ثالثوں نے تصدیق کی ہے کہ دوطرفہ معاہدے پر دستخط 10مارچ سے پہلے ہو جائیں گے، دونوں ثالثوں نے امریکا کو بھی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔دوسری جانب وائٹ ہائوس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ اسرائیل، مصر، قطر اور امریکا نے عارضی جنگ بندی کا اعلان کرنے کیلئے قیدیوں کے معاہدے کے بنیادی خدوخال پر سمجھوتہ کر لیا ہے تاہم معاہدے پر بات چیت ابھی چل رہی ہے۔واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے معاہدے کی پیشرفت دوحہ میں مذاکرات کی بحالی کے بعد ہوئی ہے جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک پہنچنا ہے، قاہرہ میں امریکی، اسرائیلی اور حماس کے عہدیداروں کی شرکت کے ساتھ مذاکرات کا ایک اور دور ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی