فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کو مسترد کر دیا۔عرب میڈیارپورٹ کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ سے نقل مکانی اور نسل کشی کی نئی لہر برپا کرنا چاہتا ہے، اسرائیل دھوکا دہی کیلئے جنوبی غزہ میں نئے کیمپ اور شلٹرز کا سازوسامان پہنچا رہا ہے، اسرائیل غزہ میں قابض فورسز کے انسانیت سوز جرائم کو چھپانہ چاہتا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف ایال زمیر نے غزہ پر نئے حملے کے منصوبے کے بنیادی تصور کی منظوری دی تھی، اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ ایک نیا حملہ شروع کرے گا اور غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالے گا جس پر اس نے اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے فورا بعد قبضہ کر لیا تھا اور پھر وہاں سے نکل گیا تھا۔اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بھی بتایا تھا کہ اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی میں ایک وسیع آپریشن کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے آپریشنل منصوبے کا مرکزی "فریم ورک" چیف آف جنرل سٹاف ایال زمیر نے منظور کر لیا ہے۔ترجمان نے مزید کہا تھا کہ سیاسی قیادت کی ہدایت کے مطابق غزہ کی پٹی میں اگلے مراحل کے منصوبے کا مرکزی تصور پیش کیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی