مغربی ممالک نے کہا کہ روس یوکرین میں اپنی جنگی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیسرے فریق سے ہتھیاروں کی درخواست کر رہا ہے۔ مغربی حکام نے مزید کہا ماسکو کی گولہ بارود کی مقامی پیداوار کیف کے خلاف جنگ میں اس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں سے روسی فوجی صنعت کا شعبہ بھی متاثر ہوا ہے اور مغربی اجزا تک رسائی میں ملک کی ناکامی نئے سسٹمز بنانے یا پرانے سسٹمز کی مرمت کرنے کی صلاحیت کو کمزور کر رہی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ روس کی گھریلو گولہ بارود کی پیداواری صلاحیتیں اس وقت یوکرین کے تنازعے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ پابندیاں روسی فوجی صنعتی نظام کو سخت نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ان پابندیوں سے شدید تاخیر ہو رہی اور اخراجات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے،مغربی حکام کی جانب سے جاری بریفنگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یوکرین کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہو رہی ہے اور یوکرین کے قصبے اوڈیوکا کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد روس نے بالادستی حاصل کر لی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی