غزہ پر یوم نکبہ کی 77 ویں برسی کے موقع پر اسرائیلی وحشیانہ فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 120 فلسطینی شہید ہو گئے ،دوسری جانب، ایک امریکی حمایت یافتہ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر تک غزہ میں امداد کی تقسیم کا آغاز کرے گی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے قیام کے دوران فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کیے جانے کے سانحے یوم نکبہ کی 77 ویں برسی پر اسرائیل نے غزہ سمیت مختلف فلسطینی علاقوں پر بم برسائے۔اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ دوسری جانب رفح شہر میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوج پر حملے کئے جس میں کئی فوجی مارے گئے۔
حماس نے یوم نکبہ پر اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں گھروں پر بمباری سے نیتن یاہو کو فتح نہیں ملے گی، بلکہ اسرائیل کی دہشتگردی دنیا کے سامنے مزید بے نقاب ہو رہی ہے ۔علاوہ ازیں عالمی برادری نے بھی یوم نکبہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے ، روس، چین اور برطانیہ نے غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے لیے امریکہ اور اسرائیل کے مشترکہ منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی غیر مشروط فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ کے لیے تمام امداد بند کر رکھی ہے، جسے وہ حماس پر دبائو ڈالنے کی حکمت عملی قرار دیتا ہے۔ لیکن حماس نے امداد کی بحالی کو مذاکرات کے لیے "کم از کم شرط" قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر شدید تنقید کی ہے۔حماس نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو "وحشیانہ جارحیت" پر جواب دہ بنائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی