یونان کی ایک 34 سالہ خاتون کو پیرکے روز ایتھنز کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جس پر الزام ہے کہ اس نے تین سال کے اندر اپنی تین بیٹیوں کو قتل کیا ہے۔ اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد یونا میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور اپنی بچیوں کی مبینہ قاتل خاتون نفرت کی علامت بن کر رہ گئی ہیں،رولا پیسپیریگو نامی خاتون سخت سکیورٹی میں جیل میں ہے۔اس پر "پہلے سے سوچے سمجھے قتل" اور اپنی بڑی بیٹی کو "جان بوجھ کر قتل" کرنے کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے،ملزمہ نے اپنے خلاف تمام الزامات سے انکار کیا ہے،رولا پر الزام ہے کہ اس نے جنوری 2022 میں اپنی 9 سالہ بیٹی جارجینا کو کیٹامین زہر دے کر قتل کر دیا تھا،جارجینا اسپتال میں دم توڑ گئی جسے اپریل 2021 میں کئی بار اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ زہر دیے جانے کی وجہ سے اس کے ہاتھوں اور پائوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا،پیسپیریگو کو مارچ 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے خاتون نے کئی بار اپنی بے گناہی کا دعوی کیا ہے،اس کی گرفتاری کے بعد حکام نے اس کی دو دیگر بیٹیوں، تین سال کی مالینا اور آئرس کی موت کی بھی تحقیقات شروع کیں۔ مالینا سال 2019 میں مشکوک حالات میں انتقال کر گئیں تھیں اور آئرس کی موت2021 میں اس وقت ہوئی جب اس کی عمرچھ ماہ تھی،ان پر کیے گئے فرانزک طبی معائنے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ دونوں بچیوں کی موت دم گھٹنے سے ہوئی اور مسلسل تحقیقات کے باوجود پیسپیرگو پر اگست میں ان دونوں لڑکیوں کی موت کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی،ییسپیریگو کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پہنچایا گیا جہاں پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لیے رکھا،جج نے ان کے دفاعی وکیل کی طرف سے تینوں مقدمات کو ضم کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا، جبکہ پیسپریگو کے دو کمسن لڑکیوں کے مقدمات کی تفتیش کرنے والے جج کے سامنے پیش ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی