یورپی یونین کمیشن بشمول بین الاقوامی تنظیموں کی رپورٹس ایک ڈیٹا بیس بنائے گا جس میں جبری مشقت کے خطرات کے بارے میں قابل تصدیق اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ شدہ معلومات ہوں گی ۔یورپی یونین کمیشن مختلف قسم کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے کمپنیوں اور با اختیار عہدیداروں کے لیے رہنما اصولوں کو بھی وضع کرے گا۔اگر کسی رکن ریاست کی سرزمین پر جبری مزدوری کرائی جاتی ہے تو اس ملک کی مجاز اتھارٹی تحقیقات کی قیادت کرے گی۔ یورپی یونین کمیشن، یونین سے باہر کے علاقوں کی تحقیقات کرے گا۔جبری مشقت سے تیار کی جانے والی مصنوعات پر پابندی، واپس لینے اور تلف کرنے کا حتمی فیصلہ تفتیشی اتھارٹی کرے گی، فیصلہ باہمی تسلیم کے اصول کی بنیاد پر دیگر تمام رکن ممالک میں لاگو ہو گا۔یورپی یونین کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں 27.6ملین افراد سے جبری کام کرایا جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی