اسرائیل کی داخلی سکیورٹی ایجنسی شین بیت نے انکشاف کیا ہے کہ ایک اسرائیلی فوجی پر ایران کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر اب فردِ جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ غیرملکی میڈیارپورٹ کے مطا بق حکام کا کہنا ہے کہ یہ فوجی حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران ایران سے رابطے میں تھا اور پیسوں کے بدلے ایرانی راکٹ حملوں اور اسرائیلی دفاعی میزائل انٹرسیپشن کی ویڈیوز ایران کو فراہم کرتا رہا۔شین بیت نے وضاحت کی ہے کہ فوجی نے اپنی ڈیوٹی کے دوران کوئی خفیہ فوجی معلومات فراہم نہیں کیں، لیکن یہ واقعہ اس لیے انتہائی حساس قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ براہ راست رابطہ دشمن ریاست کے ساتھ تھا۔ملٹری کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ملزم فوجی کو آئندہ ہفتے تک حراست میں رکھا جائے تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں۔یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے ملک بھر میں آسان رقم، بھاری قیمت کے عنوان سے ایک اشتہاری مہم شروع کر رکھی ہے، جس کا مقصد شہریوں کو ایران کے لیے جاسوسی سے باز رکھنا ہے۔ مہم میں واضح کیا گیا ہے کہ ایرانی عناصر کے لیے معلومات فراہم کرنے والوں کو 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی