سعودی عرب کی دعوت پر خلیجی ممالک کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں خلیجی ملکوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا جائزہ لیا گیا ہے، اجلاس ایسے وقت میں طلب کیا گیا جب ایک طرف غزہ میں جنگ پانچویں ماہ میں داخل ہونے کے باوجود پوری شدت دکھا رہی ہے۔ دوسری جانب پورا خطہ کشیدگی کے خطرے میں ہے۔ اجلاس میں متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن اور پی ایل او کے نمائندے سمیت اعلی سفارت کاروں نے شرکت کی ہے، اجلاس کے میزبان سعودی عرب کا مسلسل موقف رہا ہے کہ فلسطینی مسئلے کا حل فلسطینی ریاست کے قیام میں ہی مضمر ہے ۔ ایسی فلسطینی ریاست جس میں مشرقی یروشلم بھی شامل ہو، مملکت کے موقف کا اظہار وزیر خارجہ نے بھی کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے جا سکتے ہیں،سات اکتوبر سے اب تک 28000کے قریب فلسطینی صرف غزہ میں ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ بے گھر فلسطینیوں کی تعداد 23لاکھ کے قریب ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی