کولمبیا کے شہر کالی میں ایئربیس پر دہشتگرد حملے کے نتیجے میں کم از کم 18افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں نے ایئربیس کو نشانہ بنانے کے لیے کار بم دھماکے اور ڈرونز کا استعمال کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اصل ہدف ملٹری ایوی ایشن اسکول تھا۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ قریبی عمارتیں لرز اٹھیں اور لوگوں نے گھبرا کر عمارتیں خالی کر دیں۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد بیس کے سامنے کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔دھماکے سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی ہے ۔امدادی کارکن فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیاہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا ہدف ملٹری ایوی ایشن اسکول تھا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتیں بھی لرز اٹھیں اور لوگوں نے قریبی عمارتیں بھی خالی کردیں۔ 65 سالہ عینی شاہد نے بتایا کہ ائیر بیس کے قریب زور دار دھماکے کی آواز آئی۔ بہت زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔
بیس کے سامنے کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ کالی کے میئر نے بتایا کہ دھماکے میں 18 افراد ہلاک اور 36 زخمی ہوئے ہیں۔ مزید حملوں کے خدشے کے پیش نظر شہر میں بڑے ٹرکوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔گورنر نے واقعے کو دہشتگرد حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "دہشتگرد ہمیں خوفزدہ کر سکتے ہیں لیکن شکست نہیں دے سکتے۔" امدادی کارکنوں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔تاحال حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ اس سے چند گھنٹے قبل ایک آپریشن میں حصہ لینے والے نیشنل پولیس کے ہیلی کاپٹر کو انٹیوکیا کے محکمہ کی میونسپلٹی املفی میں ڈرون کے ذریعے مار گرایا گیا تھا، جس میں 12 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔پولیس ہیلی کاپٹر پر حملہ اس وقت ہوا جب طیارہ اہلکاروں کو شمالی کولمبیا کے انٹیوکیا کے علاقے میں لے جا رہا تھا۔ کولمبیا کے وزیر دفاع پیڈرو سانچیز نے کہا کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ پولیس کے ہیلی کاپٹر میں آگ لگنے کی وجہ سے ہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی