اسرائیلی راہداری کرم شالوم جو غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کے لیے حال ہی میں کھولی گئی تھی اسرائیلی مظاہرین نے اتوار کے روز احتجاج کر کے بند کرا دی ہے، یہ اسرائیلی مظاہرین کرم شالوم پر اسی لیے جمع ہوئے تھے، ان کا اسرائیلی حکومت سے مطالبہ تھا کہ راہداری بند کی جائے کیونکہ وہ نہیں چاہتے غزہ میں کھانے پینے کی اشیا جائیں۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز سینکڑوں اسرائیلی مظاہرین اس راہداری کے سامنے جمع ہوئے تھے۔ یہ اس کے باوجود جمع ہوئے تھے کہ اسرائیلی فوج نے اس علاقے کو بند فوجی زون قرار دیا تھا،ان اسرائیلی مظاہرین کے حوالے سے بتایا گیا کہ بعض کا تعلق اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں سے تھا۔ جو کرم شالوم پر احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ غزہ میں کچھ بھی امدادی سامان نہ جا سکے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ انسانی تباہی کے کنارے پر ہے،مظاہرین میں شامل ایک شوشی سٹریکووسکی نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا 'ہم نہیں چاہتے کہ غزہ میں کچھ بھی بھیجا جائے، کیونکہ وہاں جو کچھ بھی جاتا ہے وہ دہشت گردوں کے پاس پہنچ جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی