یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو یوکرین کو ملوث کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،زیلنسکی نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر شیئر کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں یوکرین کے شہریوں سے خطاب کیا۔اپنی تقریر میں زیلنسکی نے پیوٹن کے اس بیان کا جائزہ لیا،زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن اور دیگر روسی حکام نے حملے کے لیے یوکرین کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی اور اس سے پہلے بھی ایسے ہی اقدامات کیے تھے روسی ہمیشہ ایک ہی طریقے استعمال کرتے ہیں۔زیلنسکی نے روسی فوج پر یوکرین اور اس ملک میں رہنے والے لوگوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ انہوں نے یہاں لاکھوں دہشت گردوں کو یوکرین کی سرزمین پر بھگا دیا ہے، وہ ہمارے خلاف لڑ رہے ہیں اور انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ ان کے اپنے ملک میں کیا ہوتا ہے۔زیلنسکی نے اپنے بیان میں پیوٹن پر الزام لگایا کہ وہ روسی شہریوں پر توجہ دینے اور ان سے خطاب کرنے کے بجائے ایک دن کے لیے خاموش رہے اور یہ سوچ رہے تھے کہ حملے کے معاملے کو یوکرین تک کیسے پہنچایا جائے۔زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن اس صورت حال کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کریں گے جب تک کہ روسی عوام پیوٹن کو یوکرین میں ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کے لیے جوابدہ نہیں ٹھہراتے، دہشت گردوں کو ہمیشہ ہارنا چاہیے اور میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو حقیقی معنوں میں زندگی کا دفاع کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی