یورپ کی سب سے بڑی انسانی حقوق کی عدالت نے روس کو ملائیشیا کی ایئر لائنز کی فلائٹ MH17 کو گرانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں 283 مسافروں اور 15 عملے کے ارکان ہلاک ہوئے تھے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے روس کے خلاف تین دیگر مقدمات میں بھی فیصلہ سنایا، جو کیف اور نیدرلینڈز کی جانب سے یوکرین میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری مظالم کے بارے میں دائر کیے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق ملائیشیا ایئر لائنز کی بوئنگ 777 پرواز، جو ایمسٹرڈم سے کوالالمپور جا رہی تھی، 17 جولائی 2014 کو یوکرین کے مشرقی علاقے میں موجود روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقے سے فائر کی گئی روسی ساختہ بک میزائل سے گرا دی گئی تھی۔عدالت میں فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے صدر متیاس گیومار نے کہا کہ ثبوتوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میزائل جان بوجھ کر فلائٹ ایم ایچ 17 کی جانب فائر کیا گیا، غالبا یہ غلط فہمی تھی کہ یہ ایک فوجی طیارہ تھا۔عدالت نے مزید کہا کہ روس کا فلائٹ ایم ایچ 17 کے سانحے میں اپنے ملوث ہونے کو تسلیم نہ کرنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس فیصلے میں کہا گیا کہ روس کی جانب سے اس سانحے کی مناسب تحقیق نہ کرنا ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں اور دوستوں کی تکالیف کو مزید بڑھاوا دیتا ہے۔اس سے قبل مئی میں اقوام متحدہ کے ہوابازی کے ادارے نے بھی روس کو اس سانحے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی