i بین اقوامی

منشیات امریکا لانے والوں کو مار ڈالیں گے، امریکی صدر کا وینزویلا کے خلاف جلد زمینی کارروائی کا عندیہ، کسی بھی ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں،وینزویلا کا جوابتازترین

October 24, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے خلاف جلد زمینی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئیکہا ہے کہ منشیات اسمگلرز کے خلاف اعلانِ جنگ کی ضرورت نہیں، جو امریکا میں منشیات لائے گا، ہم اسے مار ڈالیں گے ،صدر ٹرمپ نے امریکا اور کینیڈا کے درمیان جاری تمام تجارتی مذاکرات فوری طور پر ختم کرنے کا بھی اعلان کر دیا ۔وائٹ ہائو س میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مختلف وجوہات کی بنا پر وینزویلا سے خوش نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں سمندر کے راستے منشیات کی آمد روکنے کیلئے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے وینزویلا کے قریب بی ون بمبار طیاروں کی موجودگی سے متعلق رپورٹس کی تردید کی۔ٹرمپ نے کولمبیا کو منشیات کا گڑھ اور میکسیکو کو ڈرگ کارٹیلز کے زیرِ اثر ملک قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چین فینٹانائل کی اسمگلنگ کے لیے وینزویلا کو استعمال کر رہا ہے۔روسی تیل کمپنیوں پر پابندیوں سے متعلق سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ روس کو چھ ماہ بعد معلوم ہوگا کہ اِن پابندیوں کے کیا نتائج نکلتے ہیں۔مشرقِ وسطی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کے حوالے سے کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ اسرائیل کوئی اقدام نہیں کرے گا۔ ان کے مطابق، اسرائیل امن معاہدے کے حوالے سے بہترین کام کر رہا ہے اور مغربی کنارے کے انضمام کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ امریکا میں آدھے سے زیادہ قتل غیر قانونی تارکینِ وطن کے ہاتھوں ہوئے ہیں۔

انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کیوں چاہتے تھے کہ غیر قانونی تارکین امریکا آئیں؟ آخر 2 کروڑ 50 لاکھ غیر قانونی تارکین کو ملک میں آنے کی اجازت کیوں دی گئی؟ایک بار پھر الزام دہراتے ہوئے کہا کہ چین فینٹانائل کی اسمگلنگ کیلئے وینزویلا کو استعمال کر رہا ہے، مگر امید ظاہر کی کہ بیجنگ کے ساتھ ہونے والی ملاقات تعلقات میں بہتری کا باعث بنے گی۔دوسری جانب وینزویلا کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی مسلح افواج کے پاس پانچ ہزار روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل موجود ہیں، جو ملک میں کسی بھی ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کا مقابلہ کرنیکیلئے تیار ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے بحیر کیریبین اور وینزویلا کے قریب فورس تعینات کر رکھی ہے، جس سے یہ قیاس آرائیاں بھی جنم لے رہی ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ طور پر وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی حکومت گرانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور کینیڈا کے درمیان جاری تمام تجارتی مذاکرات فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ۔ٹرمپ کے مطابق یہ فیصلہ اس اشتہاری مہم کے بعد کیا گیا ہے جسے انہوں نے جھوٹا اور گمراہ کن قرار دیا۔ اس اشتہار میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی پرانی تقاریر کے تراشے استعمال کیے گئے تھے، جن میں وہ درآمدی اشیا پر عائد ٹیرِف کی مخالفت کرتے دکھائی دیے۔ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بیان میں کہا ان کے انتہائی قابلِ مذمت رویے کی بنیاد پر، کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات فوری طور پر ختم کیے جاتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، اونٹاریو کے پریمیئر ڈگ فورڈ نے اس ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ ریگن پر مبنی یہ اشتہار صدر ٹرمپ کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ اشتہار میں ریگن کو یہ کہتے دکھایا گیا کہ درآمدی محصولات غیر ملکی سامان پر مہنگائی، ملازمتوں کے نقصان اور تجارتی جنگوں کا سبب بنتے ہیں۔ڈگ فورڈ نے کہا مجھے معلوم ہوا کہ صدر نے ہمارا اشتہار دیکھا ہے، اور غالبا وہ اس سے بہت خوش نہیں ہوئے۔تجارت کے حوالے سے ٹرمپ طویل عرصے سے ٹیرِفس(درآمدی محصولات) کو عالمی سطح پر ایک دبا کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں۔ ان کی تجارتی پالیسیوں کے نتیجے میں امریکا میں محصولات کی شرح 1930 کی دہائی کے بعد سب سے زیادہ سطح پر پہنچ چکی ہے، جس سے کاروباری حلقوں اور ماہرینِ معیشت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ادھر کینیڈین وزیرِاعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ اگر امریکا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں، تو کینیڈا کسی بھی صورت میں اپنی منڈیوں کو غیر منصفانہ امریکی رسائی کی اجازت نہیں دے گا۔یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ٹرمپ نے کینیڈا کی اسٹیل، ایلومینیم اور آٹو صنعت پر بھاری محصولات عائد کیے تھے، جس کے جواب میں اوٹاوا حکومت نے بھی جوابی اقدامات کیے۔ دونوں ممالک کے درمیان ان شعبوں سے متعلق نیا تجارتی معاہدہ طے کرنے کے لیے چند ہفتوں سے مذاکرات جاری تھے، جو اب ٹرمپ کے تازہ فیصلے کے بعد بظاہر منجمد ہو گئے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی