مونگ پھلی کو عموما صرف ہلکی پھلکی بھوک مٹانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اب ماہرین اسے غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش غذا کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔چھوٹے سے دانے میں بیشمار وٹامنز، منرلز، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو دل، ہڈیوں، دماغ اور ہارمونز کے نظام سمیت مجموعی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔مونگ پھلی میں موجود ارجنائن، میگنیشیئم اور دیگر غذائی اجزا خون کی روانی بہتر بناتے ہیں، فشار خون کو قابو میں رکھتے ہیں اور سوزش کم کرتے ہیں، جو دل کی بیماریوں سے بچا میں مدد دیتے ہیں، میگنیشیئم اور کاپر جیسے منرلز ہڈیوں کو مضبوط بنانے، کیلشیم اور ہڈیوں کی نشوونما میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔مونگ پھلی پروٹین سے بھرپور ہونے کی وجہ سے پیٹ بھرا ہونے کا احساس دلاتی ہے اور زیادہ کھانے سے روکتی ہے، تحقیق کے مطابق اعتدال میں مونگ پھلی کھانے سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ وزن گھٹانے میں مدد مل سکتی ہے۔
مونگ پھلی کا گلائسیمک انڈیکس کم ہے، جس سے خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے خاص طور پر خواتین میں، مونگ پھلی کا باقاعدہ استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔مونگ پھلی میں موجود وٹامن ای دماغی خلیات کو تحفظ دیتے ہیں اور الزائمر جیسی بیماریوں سے بچا میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جیسے ریسویراٹرول اور پولی فینولز جلد کو آکسیڈیٹو اسٹریس سے محفوظ رکھتے ہیں، جھریوں اور جلد کی رنگت کے مسائل کم کرتے ہیں۔وٹامن ای، میگنیشیئم اور ارجنائن جیسے غذائی اجزا ہارمونل توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے موڈ اور جلد کی حالت میں بہتری آتی ہے۔مونگ پھلی میں موجود فائبر آنتوں کی صحت کے لیے مفید ہے، جس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی