امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میک لاڈ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ گزشتہ 80سال میں اپنے مقاصد سے دور ہوگئی، مسئلہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،مسئلہ کشمیر پر شملہ معاہدے کے تحت دو طرفہ مذاکرات ہونے چاہئیں ،صدرٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے پر فخر ہے ،انہیں امید ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی فضا قائم رہے گی ۔مارگریٹ میک لاڈ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر کے مطابق امن، خود مختاری اور آزادی کو سرفہرست رکھے۔ امریکا ایسی اقوام متحدہ چاہتا ہے جو ہر رکن کی خودمختاری کا احترام کرے۔انہوں نے کہا کہ امریکا مسلم ممالک کے ساتھ مل کر غزہ میں بہتری کیلئے کوشاں ہے، تاہم امریکا مشرق وسطی کے مستقبل میں حماس کا کوئی کردار نہیں دیکھتا، حماس کو ہتھیار ڈالنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا۔مارگریٹ میک لاڈ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ پاک بھارت جنگ روکنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ وہ جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے پرخوش ہیں، ان کو امید ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی فضا برقرار رہے گی۔مقبوضہ کشمیر سے متعلق کیے جانے والے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر شملہ معاہدے کے تحت دو طرفہ مذاکرات ہونے چاہئیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے پر فخر ہے، ان کو امید ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی فضا قائم رہے گی۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاک امریکا تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی